اسلام آباد (نیٹ نیوز) اسلام آباد کی احتساب عدالت کی جانب سے نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کے خلاف قید اور جرمانے عائد کرنے کے فیصلے کو بھارتی میڈیا نے عمران خان کے لئے سازگار اور مسلم لیگ ن کے لئے انتخابات کے حوالے سے دھچکا قرار دے دیا۔ بھارتی نیوز چینل سی این بی سی ٹی وی 18 نے اپنی رپورٹ میں کہا نوازشریف اور ان کے خاندان کے خلاف فیصلہ انتخابات میں ان کی جماعت کے لئے بڑا دھچکا ہے۔ فیصلے سے تین مرتبہ وزیراعظم رہنے والے اور گزشتہ 4 دہائیوں سے پاکستان کے بہت بڑے سیاست دان کے کیرئر کے خاتمے کا خطرہ ہے۔ بھارتی چینل نے فیصلے کو عمران خان کے لئے سازگار قرار دیتے ہوئے کہا 1980ءمیں فوجی آمر ضیاالحق کے دور میں اپنی سیاسی تربیت حاصل کرنے والے نواز شریف کے فوج سے تنازعات کی ایک تاریخ ہے۔ نواز شریف جب ایک دہائی بعد 2013ءمیں وزیراعظم کی حیثیت سے حکومت میں آئے تو طاقت ور جرنیلوں کے باعث باہر ہوگئے کیونکہ انہوں نے خارجہ پالیسی میں فوج کی بالادستی کو چیلنج کیا تھا۔ انڈین ایکسپریس نے اپنی رپورٹ میں کہا نواز شریف اور ان کے خاندان کے خلاف فیصلہ مسلم لیگ (ن) کے لئے انتخابات میں اثر انداز ہوگا جس میں ان کا مقابلہ عمران خان کی تحریک انصاف سے ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا نواز شریف کے خلاف فیصلہ ایک ایسے وقت میں آیا انتخابات کے حوالے سے فوج کی سیاست میں مبینہ مداخلت کا شبہ ظاہر کیا جارہا ہے جبکہ میڈیا کی جانب سے بھی شکایات موصول ہو رہی ہیں۔ زی نیوز نے بھی رپورٹ میں اس فیصلہ کو نواز شریف اور ان کی پارٹی کے لئے بڑا دھچکا قرار دیا ہے۔
بھارتی میڈیا