کراچی (وقائع نگار+آن لائن) ایف آئی اے نے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے قریبی ساتھی اور منی لانڈرنگ کیس میں ملوث حسین لوائی کو حراست میں لے لیا ہے۔ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے کراچی میں کارروائی کرتے ہوئے منی لانڈرنگ کیس کے مبینہ ملزم اور آصف زرداری کے دیرینہ ساتھ حسین لوائی کو گرحراست میں لے لیا ۔ حسین لوائی پر 35ارب روپے منی لانڈرنگ کا الزام ہے۔ایف آئی اے حکام کے مطابق چیئرمین پاکستان اسٹاک ایکسچینج حسین لوائی نے 3 بینکوں کے 29 جعلی اکانٹس کے ذریعے 35 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کی، مذکورہ 29 اکاو¿نٹس سے رقم کا لین دین اومنی گروپ کے ملازمین کرتے تھے، اومنی گروپ کے مالک انور مجید ہیں جو بیرون ملک فرار ہونے میں کامیاب ہوچکے ہیں، انور مجید ، حسین لوائی اور اومنی گروپ کے دیگر ملازمین کے خلاف ایف آئی آر کا مسودہ تیار کرلیا گیا اور آئندہ چند گھنٹوں میں منی لانڈرنگ الزامات کے تحت ان سب کے خلاف مقدمہ درج کرلیا جائے گا۔ آن لائن کے مطابق ایف آئی اے حکام کے مطابق معروف بینکر حسین لوائی کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات جاری ہیں اور ان کو اس سلسلے میں چند روز قبل بیرون ملک جانے سے روکا گیا تھا۔ ڈائریکٹر ایف آئی اے سندھ منیر شیخ نے بتایا حسین لوائی کو گرفتار نہیں کیا گیا، انہیں ایف آئی اے سندھ نے بیان ریکارڈ کرانے کے لیے دفتر طلب کیا ہے۔ خیال رہے حسین لوائی 40 سال سے زائد بینکنگ کا تجربہ رکھتے ہیں اور وہ نومبر 2008 سے فروی 2016 تک سمٹ بینک لمیٹڈ کے صدر بھی رہ چکے ہیں۔ اس کے علاوہ حسین لوائی الٹس بینک لمیٹڈ اور مسلم کمرشل بینک کے سی ای او بھی رہ چکے ہیں جبکہ فیصل اسلامک بینک اور مشرقی وسطیٰ کے یونین بینک کے کنٹری جنرل منیجر بھی رہے ہیں۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق حسین لوائی کو گرفتاری کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے جہاں ان سے منی لانڈرنگ کے حوالے سے الزامات کی تحقیقات کی جائیں گی۔
حسین لوائی
35 ارب روپے کی منی لانڈرنگ‘ ایف آئی اے نے زرداری کے قریبی ساتھی حسین لوائی کو گرفتار کر لیا
Jul 07, 2018