چشتیاں (نامہ نگار)ڈپٹی ڈائریکٹر انویسٹی گشن اینٹی کرپشن بہاولنگر کی جانب سے سرکاری محکموں کے افسران و اہلکاروں کی ملی بھگت سے چشتیاں کے قریب دریائے ستلج کے پانڈ ایریا کے 1400ایکڑ زرعی رقبہ پر ناجائز قابض ہوکر مختلف فصلیں کاشت کرکے حکومت کو کروڑوں روپئے کا نقصان پہنچانے کے الزام میں مسلم لیگ ن کے ممبر قومی اسمبلی چوہدری احسان الحق باجوہ ،تحصیلدار اجمل سیف چٹھہ ،پٹواری محمد رمضان،منیجر ممبعر قومی اسمبلی ملک غلام نبی سمیت 21بااثر افراد کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کر دی ہے۔محکمہ اینٹی کرپشن بہاولنگر کے مطابق چشتیاں کے دریائی علاقہ شیلی غربی میں محمد ارشد گجر ،پٹواری محمد رمضان ،تحصیلدار اجمل سیف چٹھہ،چوہدری احسان الحق باجوہ ممبر قومی اسمبلی ،عمر ارشد گجر اپنے الاٹ شدہ زرعی رقبہ سے زائد رقبہ پرقبضہ کرکے زرعی فصلیں کاشت کر رہے ہیں۔جبکہ محکمہ مال اور محکمہ انہار کے افسران کی ملی بھگت سے رانا محمد عرفان،رانا محمد شاہد ،محمد ارشد،ملک غلام نبی،محمد مشتاق، محمد عباس ،اللہ رکھاکھوکھر،عبدالشکور،غلام قادر،سجاد حسین،محمد صدیق،محمد امین، تصور ڈوگر، منور ڈوگر،محمد منیر،محمد ناصر،نے زرعی رقبہ پر ناجائز قابض چلے آرہے ہیں اور حکومت کو تاوان کی مد میں کروڑوں روپئے کا نقصان پہنچارہے ہیںجبکہ محکمہ مال و محکمہ انہار کے افسران کے کردار کا تعین کرکے انکے خلاف بھی سخت کاروائی کرنے کی سفارش کی ہے۔مسلم لیگ ن کے ممبر قومی اسمبلی چوہدری احسان الحق باجوہ نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی ڈانواڈول حکومت نے مسلم لیگ ن کے ارکان اسمبلی کے خلاف انتقامی کاوائیوں کے نتیجہ میں انکے خلاف بھی جھوٹا مقدمہ درج کرا دیا ہے ۔انہوں نے دبئی سے میڈیا نمائندوں سے بات چیت کے دوران مزید بتایا کہ اگر کوئی اعتراض ہے تو زمین کی الاٹمنٹ کے ذمہ دار سکریٹری پنجاب ،سابق ڈپٹی کمشنر بہاولنگر سے ریکارڈ کی تصدیق کی جاسکتی ہے۔