قصور(نمائندہ نوائے وقت)پاکستان کی معاشی ترقی ،استحکام اور خوشحالی شعبہ زراعت سے جڑی ہے ، قیام پاکستان سے لیکر آج تک محکمہ زراعت مسلسل ترقی کر رہا ہے ، دنیا کی تاریخ گواہ ہے کہ جہاں جہاں خوراک کے مسائل رہے ہیں وہاں پر حکومتیں بھی زیادہ دیر تک نہیں چلتیں ،قومی زراعت کے مسلسل ترقی پذیر ہونے کے باوجود ہمارے کسان کی حالت ابتر ہونے کے پیچھے غربت ،علمی و فنی پسماندگی ،مکینیکل فارمنگ سے دوری ، گزشتہ حکومتوں کی مجرمانہ غفلت اور پالیسی سازی کا فقدان ہے ،موجودہ حکومت چاول ، کپاس ، پھل و دیگر زرعی اقسام کیلئے نئی عالمی منڈیاں تلاش کر رہی ہے، زہریلی کھاد وں کے زیر اثر انڈین باسمتی چاول کے مقابلے میں یورپ اور عرب خلیجی ممالک کی تجارتی منڈیوں میں پاکستانی چاول کی مانگ بہت زیادہ ہے ۔ ان خیالات کا اظہار محکمہ زراعت توسیع قصور کے زیر اہتمام یوم کسان کے سلسلے میں ایک مقامی ہوٹل میں ’’دھان کی منافع بخش کاشت کے جدید طریقے ‘‘کے موضوع پر ڈائریکٹر زراعت توسیع لاہور ڈویژن ڈاکٹر شیر محمد شراوت کی صدارت میں سیمینار میں مقررین نے کیا ۔ جس میں ڈائریکٹر ریسرچ انسٹیٹیوٹ کالا شاہ کاکو ڈاکٹر محمد صابر ، ریسرچ آفیسر اسامہ بن خالد اور ایڈیشنل ڈائریکٹر لائیو سٹاک قصور ڈاکٹر ریاض احمد خاں مہمان خصوصی تھے ۔ تقریب سے ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت توسیع قصور احمد نوید امجد ، زراعت آفیسر کوٹ رادھاکشن تبسم شاہین و دیگر نے خطاب کیا ۔ اورر دھان کے کاشتکاروں کو فی ایکڑ پیداوار بڑھانے کیلئے تربیتی لیکچرز کے ذریعے مفید مشورے دیئے ۔
ملکی معاشی ترقی ،استحکام اور خوشحالی شعبہ زراعت سے جڑی ہے :مقررین
Jul 07, 2019