اسلام آباد(خصوصی نمائندہ)نیپرا نے بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی کارکردگی جائزہ رپورٹ 2017-18جاری کر دی ہے جس کے مطابق بجلی لاسز، بل وصولی، چوری، عوامی شکایات سمیت کوئی ٹارگٹ حاصل نہ ہوا۔گزشتہ روز جاری کر دہ رپورٹ میں کہاگیاکہ لائن لاسز اور چوری سے 46 ارب کا نقصان ہوا ، 36 ارب یونٹ ضائع ہوئے ،آئیسکو کے علاوہ کوئی کمپنی لاسز کے ٹارگٹ حاصل نہ کر سکی۔مختلف علاقوں میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا اعتراف کیا ہے۔ نیپرا رپورٹ کے مطابق پیسکو 38، سیپکو 36،حیسکو 29،کیسکو کے لاسز 22فیصد رہے، کے الیکٹرک بھی لائن لاسز پر قابو پانے میں ناکام، شرح 20.4 فیصد رہی، نیپرا کے مطابق بجلی تقسیم کار کمپنیاں 100 فیصد بل ریکوری میں ناکام رہیں ۔نیپرا کی رپورٹ کے مطابق سیپکو، کیسکو اور حیسکو وصولیوں میں بری طرح ناکام ہو رہی ہیں،تقسیم کار کمپنیاں صارفین کی شکایات کے ازالے میں بھی ناکام رہیں۔کئی علاقوں میں نئے کنکشن 6 ماہ سے زائد تک التوا کا شکار رہے۔نیپرا نے تقسیم کارکمپنیوں بارے رپورٹ میں کہاکہ مالی سال 2017.18 میں بجلی چوری اور نقصانات سے قومی خزانے کو 45 ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچا۔نیپرا کے مطابق بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں صارفین سے 78ارب روپے کے بقایاجات وصول کرنے میں ناکام رہیں،ڈسکوز کی جانب سے مختلف علاقوں میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی جاتی رہی ۔رپورٹ میں کہاگیاکہ ڈسکوز لوڈشیڈنگ کے غلط اعدادوشمار فراہم کرتی رہی ۔ مختلف علاقوں میں لوڈشیڈنگ پر تشویش کا اظہار کیا گیا ۔ ایک سال میں پیسکو،سیپکو حیسکو اور کیسکو کی کارکردگی میں کوئی بہتری نہیں آئی، بجلی کی ترسیل کا فرسودہ نظام، امن و امان کی صورتحال اور سیاسی مداخلت خراب کارکردگی کی بنیادی وجوہات ہیں۔ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں نے حفاظتی اقدامات پر بھی مکمل عملدرآمد نہیں کیا ۔نیپرارپورٹ میں کہاگیاکہ گزشتہ مالی سال میں مرمتی کاموں کے دوران ملازمین کے ساتھ 152 خطرناک حادثات رپورٹ ہوئے۔ نئے کنکشن کی فراہمی میں پیسکو، لیسکو، فیسکو، کیسکو اور کیالیکٹرک کی کارکردگی بہتر رہی۔ کراچی میں بجلی کی تقسیم و ترسیل کے نقصانات اب تک کی کم ترین سطح 20.4 فیصد پر آگئے، رپورٹ کے مطابق پسکو ،کیسکو اور کے الیکٹرک کا فالٹ ریٹ سب سے بہتر رہا، گزشتہ سالوں کے مقابلے میں کراچی میں لوڈشیڈنگ کے دورانیے میں کمی آئی ہے ۔
بجلی چوری اور لائن لاسز سے 46 ارب کا نقصان ہوا: جائزہ رپورٹ
Jul 07, 2019