خانہ کعبہ، حجر اسود کو چھونا منع، گروپوں میں طواف، ماسک لازمی، سینیٹائز کنکریاں ملیں گی: حج سے متعلق نئے ایس او پیز

مکہ مکرمہ+ اسلام آباد (ممتاز احمد بڈانی+ وقائع نگار خصوصی) سعودی عرب نے رواں سال حج سے متعلق نئے قواعدوضوابط اور ایس او پیز جاری کردیئے ہیں جو مسجدالحرام، منیٰ، میدان عرفات، مزدلفہ اور قیام وطعام سے متعلق ہیں۔ سعودی وزارت مذہبی امور کی جانب سے جاری مراسلے کے مطابق عازمین حج اور حج عملے کو ماسک اور دستانے لازمی پہننا ہوں گے۔ عازمین حج نمازکے دوران ایک دوسرے سے 2میٹر فاصلے کی پابندی کریں گے۔ رمی کیلئے حجاج کو پیک شدہ کنکریاں فراہم کی جائیں گی۔ طواف کیلئے مطاف جانے والوں کی قافلہ بندی ہوگی۔ طواف کے دوران کم از کم ڈیڑھ میٹرکا فاصلہ رکھنا ہوگا۔ خانہ کعبہ کو چھونا یا حجر اسود کو بوسہ دینا منع ہوگا۔ چھونے اور چومنے سے روکنے کے لیے رکاوٹیں رکھی جائیں گی۔ اس پر عمل درآمد کے لیے نگراں تعینات ہوں گے۔ مسجد الحرام میں کھانے کی اشیا لانے پر پابندی ہوگی۔ صحن میں کھانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ پانی پینے یا زمزم پانی کے لیے قابل تلف (ڈسپوزیبل) بوتلیں اور ڈبے استعمال کیے جائیں گے۔ کھانے پینے کے برتن دوبارہ استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہوگی اور بسوں میں عازمین کی تعداد متعین ہوگی۔ پورے سفر کے دوران ہر حاجی کی نشست متعین ہوگی۔ کسی بھی حاجی کو بس میں کھڑے ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔ 19 جولائی سے منیٰ، مزدلفہ اور عرفات میں اجازت کے بغیر جانا منع ہوگا۔ لفٹ استعمال کرتے وقت سماجی فاصلہ برقرار رکھنا ہوگا۔ ذاتی صفائی کا ہر حاجی کے لیے دھیان رکھنا ضروری ہوگا۔ سینیٹائزر نمایاں مقامات پر رکھنا ہوں گے۔ رہائشی عمارتوں اور ہوٹلوں میں بیٹھنے اور انتظار کرنے کی جگہوں کو مسلسل سینیٹائز کیا جائے گا۔ دروازوں کے ہینڈل، کھانے کی میز، کرسیوں اور صوفوں کے ہتھے سینیٹائز کیے جائیں گے۔ کھانا تیار کرنے، پیش کرنے سے قبل، حمام سے نکلنے کے بعد، کسی کو ہاتھ ملانے یا چھونے کے بعد صابن اور پانی سے کم از کم بیس سیکنڈ تک ہاتھ دھونا ہوں گے۔ عبادت کے دوران حاجیوں کو ماسک اتارنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ رپورٹ کے مطابق منیٰ میں جمرات کی رمی کے لیے سینیٹائزڈ کنکریاں فراہم کی جائیں گی۔ منیٰ میں 10، 11، 12 اور 13 ذی الحج کو حجاج رمی جمرات کرتے ہیں۔ جمرات کی رمی کے حوالے سے طے کیا گیا ہے کہ 50 افراد پر مشتمل ایک گروپ کو ہر منزل پر رمی کے لیے جانے کی اجازت دی جائے گی۔ کسی بھی خیمے میں 10 سے زیادہ حاجیوں کو ٹھہرانے کی اجازت نہیں ہوگی اور ہر خیمہ 50 مربع میٹر کا ہوگا۔ عرفات اور مزدلفہ میں پیکنگ کھانے کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ مختلف زبانوںمیں کرونا سے بچائو کے لئے احتیاطی تدابیر لگائی جائیں گی۔ طواف کے لئے عازمین حج کو مختلف گروپوں میں تقسیم کیا جائے گا۔ سعودی وزیر صحت ڈاکٹر توفیق الربیعہ نے گزشتہ ماہ اعلان کیا تھا کہ رواں برس عازمین حج کی تعداد کو محدود رکھا جائے گا۔ اس حوالے سے کہا گیا تھا کہ عازمین کی تعداد کو 10 ہزار تک محدود کیا جائے گا۔ حج کے حوالے سے نئی ہدایات رہائشی عمارات، کھانے، بسوں اور حجام کی دکانوں، عرفہ اور مزدلفہ، جمرات اور مسجد الحرام میں عبادات سے متعلق ہیں۔ سعودی سینٹر فار ڈیزیز پری وینشن اینڈ کنٹرول (وقایہ) نے انفیکشن کی شرح میں کمی اور عازمین حج کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے قواعد و ضوابط مرتب کیے ہیں۔ حج کے حوالے سے طبی پروٹوکولز کی طویل فہرست رواں برس تمام ورکرز اور زائرین پر لاگو ہوگی۔ اس دوران تمام علاقوں میں ہدایات اور آگاہی کی علامات آویزاں کی جائیں گی اور مختلف زبانوں میں تحریر کی جائیں گی جن میں کووڈ-19 انفیکشن وارننگز، ہاتھ دھونے کے قواعد و ضوابط، چھینکنے اور کھانسنے کے آداب اور الکحل والے ہینڈ سینیٹائزرز کا استعمال شامل ہے۔ عازمین کے لیے ایک دوسرے کا ذاتی سامان اور حفاظتی سامان، مواصلاتی آلات، لباس، شیونگ پروڈکٹس یا تولیے استعمال کرنا منع ہوگا۔ مطاف اور صفا و مروہ کی جگہ کو حج زائرین کے ہر کارواں کے طواف اور سعی کے بعد سینیٹائز کرنے کو یقینی بنایا جائے گا۔ رواں برس خانہ کعبہ اور حجر اسود کو چھونا منع ہوگا۔ مسجد الحرام سے قالین ہٹادیے جائیں گے جبکہ وائرس کے پھیلاؤ کے امکانات میں کمی کے لیے ہر حاجی کو اپنی جائے نماز استعمال کرنے کی ہدایت کی جائے گی۔ حجاج کرام کے داخلے اور باہر نکلنے کو آسان بنانے، ہجوم اور بھگدڑ سے بچاؤ کے لیے مخصوص داخلی اور خارجی مقامات مختص کیے جائیں گے۔ بیگیج کلیم ایریا، ریسٹورنٹس اور بس سٹاپس پر ڈیڑھ میٹر کے فاصلے سے سماجی فاصلے کے لیے نشانات لگائے جائیں گے۔ حج کے دوران تمام اہلکاروں، گائیڈز، حجاج کرام اور ورکرز کا درجہ حرارت لازمی جانچا جائے گا جبکہ ماسک پہننا لازمی ہوگا۔ مزدلہ اور عرفات میں عازمین کو ہر وقت سماجی فاصلے پر لازمی عمل کرنا ہوگا۔ قواعد و ضوابط میں پینے کا پانی اور آب زم زم کو انفرادی یا ایک مرتبہ استعمال ہونے والے برتنوں میں پینا شامل ہے۔ اس کے ساتھ ہی مکہ مکرمہ کے مقدس مقامات سے تمام فریج ہٹادیے یا بند کردیے جائیں گے اور کھانے کو عازمین کو انفرادی طور پر تیار شدہ اور پیک خوراک تک محدود کیا جائے گا۔ ورکرز کے لیے باقاعدگی سے اور بار بار کم از کم 40 سیکنڈز تک ہاتھ دھونا اور صابن اور پانی نہ ہونے کی صورت میں 20 سیکنڈز تک سینیٹائزر استعمال کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ اگر کسی مسافر میں کرونا وائرس کی تصدیق ہو تو مکمل ڈس انفیکشن سے قبل بس نہیں چلائی جائے گی۔ ہر مسافر کیبن میں ہینڈ سینیٹائزر اور سینیٹری پیپرز فراہم کیے جائیں گے، ہر کمپارٹمنٹ میں کم از کم 3 ڈس انفیکٹنٹس تقسیم اور نصب کیے جائیں گے۔ بس میں مسافروں کی تعداد مجموعی صلاحیت کے 50 فیصد سے زیادہ نہیں ہوگی۔ مجوزہ پالیسی کے ذریعے سماجی فاصلے کو برقرار رکھا جائے اور ہر مسافر کے درمیان کم از کم ایک نشست خالی چھوڑی جائے گی۔ جن عازمین کے کرونا وائرس سے متاثر ہونے کا شبہ ہونے پر انہیں مکمل طبی معائنے کے بعد حج کی اجازت دی جائے گی اور انہیں مشتبہ کیسز کے مخصوص گروہوں میں شامل کیا جائے گا۔ ان کی حالت کو دیکھ کر متعلقہ رہائش گاہ اور الگ ٹریکس کی بسیں مختص کی جائیں گی۔ اے ٹی ایمز، ٹچ-اسکرین گائیڈز اور وینڈنگ مشینز کے برابر میں سینیٹائزرز لازمی رکھے جائیں گے جبکہ کرونا وائرس کی ممکنہ منتقلی میں کمی کے لیے تمام مطبوعہ میگزین اور اخبارات ہٹا دیے جائیں گے۔ ادھر سعودی وزارت حج وعمرہ نے سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں سمیت غیر ملکی عازمین سے حج درخواستیں طلب کرنا شروع کر دی ہیں۔ مملکت میں رہنے والے غیر ملکیوں کی رجسٹریشن گزشتہ روز سے شروع کی گئی ہے جبکہ درخواست دینے کی آخری تاریخ 10 جولائی ہے۔وزارت حج و عمرہ کے مطابق رواں برس اندرون مملکت سے 70 فیصد مقیم غیر ملکی اور 30 فیصد سعودی شہریوں کو حج کرنے کی اجازت دی جائے گی۔سعودی شہریوں میں صرف صحت کی خدمات فراہم کرنے والے اور کورونا وائرس سے شفایاب ہونے والے سکیورٹی اہلکار شامل ہوں گے۔ وزارت حج کا کہنا ہے کہ اس سال عازمین حج کا انتخاب کورونا وائرس سے صحت یاب افراد کے ریکارڈ کی بنیاد پر کیا جائے گا۔ ایسے غیر ملکیوں کو ترجیح دی جائے گی جنہوں نے اس سے قبل حج نہ کیا ہو اور ان کی عمریں 20 سے 50 برس کے درمیان ہوں گی۔ حج کا ارادہ کرنے والے غیر ملکیوں سے یہ اقرار نامہ لیا جائے گا کہ حج سے پہلے اور حج کے بعد وزارت صحت کی طرف سے مقرر کردہ قرنطینہ کے دورانیے کی پابندی کریں گے-وزارت حج کا کہنا ہے کہ حج کے خواہشمند جو غیر ملکی مقررہ شرائط پر پورے اتر رہے ہوں وہ وزارت کی ویب سائٹ (localhaj.haj.gov.sa) کے ذریعے رجسٹریشن کرا سکتے ہیں۔ وزارت حج نے واضح کیا ہے کہ غیر ملکی عازمین کا انتخاب صحت سے متعلقہ شرائط پر پورے اترنے والے رجسٹرڈ افراد میں سے الیکٹرانک بنیادوں پر کیا جائے گا۔ امیدواروں کو مقررہ مدت کے اندر دستاویزی کارروائی مکمل کرانا ہوگی۔ وزارت حج کا یہ بھی کہنا ہے کہ حجاج کرام کی صحت و سلامتی کی خاطر جدیدترین حفاظتی انتظامات اور صحت سے متعلقہ اعلی ترین ضوابط لاگو کیے جائیں گے۔ وزارت حج نے اس سے قبل اعلان کیا تھا کہ اندرون ملک سے حج کے امیدواروں سے درخواستوں کی وصولی ابتدائی نوعیت کی ہے۔ اسے حتمی شکل صحت اور انتظامی ضوابط پر پورا اترنے کی یقین دہانی کرائے جانے کے بعد منظوری کی صورت ہی میں حاصل ہوگی درخواست کی منظوری پر امیدوار کو ایس ایم ایس کے ذریعے مطلع کیا جائے گا۔

ای پیپر دی نیشن