ذخیرہ اندوز پکڑیں، سبسڈی دیں، غریب کو سستا آٹا ملنا چاہئے: عمران

Jul 07, 2020

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وزیراعظم عمران خان نے چینی کی ذخیرہ اندوزی‘ ناجائز منافع خوری اور ملاوٹ کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اختیار کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گندم اور آٹے کی عوام کو بلا تعطل اور کم قیمت پر دستیابی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ بین الصوبائی نقل و حرکت کے حوالے سے آسانی کو یقینی بنایا جائے۔ گندم اور آٹے کے حوالے سے وفاق اور صوبے مربوط اور ہم آہنگ حکمت عملی مرتب کریں۔ ضرورت کے مطابق ذخیرہ کو یقینی بنایا جائے۔ ماضی میں ذخیرہ اندوزی اور منافع خوری میں ملوث عناصر نے نہ صرف کسان کو ان کے جائز کے منافع سے محروم کیا بلکہ عام آدمی کو زائد قیمت پر آٹا خریدنے پر مجبور کیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملک میں اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں کمی لانے کے اقدامات کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں وزیر برائے نیشنل فوڈ سکیورٹی سید فخر امام، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل اور سینئر افسران شریک تھے۔ اجلاس میں پنجاب، سندھ، بلوچستان کے چیف سیکرٹریز اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری خیبر پی کے بھی ویڈیو لنک کے ذریعے شریک تھے۔ چیف سیکرٹریز نے اجلاس کو بنیادی اشیائے ضرور یہ کی قیمتوں میں کمی لانے کے لئے اقدامات اور ان اقدامات کے نتائج کا تقابلی جائزہ پیش کیا۔ کرونا وائرس کی صورتحال کے تناظر میں صوبوں میں ضروری ادویات اور آکسیجن کی سپلائی کو بلا تعطل ممکن بنانے کے حوالے سے بھی شرکاء کو تفصیلی آگاہ کیا گیا۔ چیف سیکرٹری پنجاب نے چینی اور آٹے کی ذخیرہ اندوزی کے خلاف کریک ڈاؤن کا ذکر کرتے ہوئے اجلاس کو آگاہ کیا کہ اب تک 716 ٹن آٹا اور ایک ارب سے زائد مالیت کی 16008.5 ٹن چینی بڑے ذخیرہ اندوزوں اور ڈیلروں سے تحویل میں لی گئی ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ انتظامیہ اور متعلقہ حکام کے اقدامات کے نتیجے میں صوبہ پنجاب میں چینی کی قیمت سب سے کم ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے جے آئی ٹی کی رپورٹ کے تناظر میں چینی کی ذخیرہ اندوزی کے خلاف مزید موثر کارروائی کی ہدایت کی۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ ملاوٹ کے خلاف زیرو ٹالرینس پالیسی اختیار کی جائے۔ گندم اور آٹے کی عوام کو بلا تعطل اور کم قیمت پر دستیابی کو ممکن بنانے کے حوالے سے چیف سیکرٹری پنجاب نے شرکاء کو آگاہ کیا کہ پنجاب کابینہ کی منظوری کے بعد صوبائی حکومت تقریبا 35ارب روپے مالیت کی گندم کل سے ریلیز کر رہی ہے۔ اس اقدام کی بدولت نہ صرف آٹے کی قلت ختم ہو گی بلکہ گندم اور آٹے کی قیمت میں مرحلہ وار کمی بھی ہو گی۔ وزیراعظم عمران خان نے صوبہ پنجاب کی طرف سے گندم کے حوالے سے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ گندم کی کم قیمت اور بلا تعطل دستیابی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ اس امر کو یقینی بنایا جائے کہ گندم کی بین الصوبائی نقل و حرکت کے حوالے سے کوئی دقت درپیش نہ ہو۔ وزیراعظم نے کہا کہ ماضی میں منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی میں ملوث عناصر نے نہ صرف کسان کو اس کے جائز منافع سے محروم کیا بلکہ عام آدمی کو بھی زائد قیمت پر آٹا خریدنے پر مجبور کیا۔ لہذا حکومتی حکمت عملی کا محور کسان اور عام شہری ہونے چاہئیں۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے پنجاب میں آٹے کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹس لے لیا ہے۔ انہوں نے سخت ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ذخیرہ اندوزوں کو پکڑیں یا سبسڈی دیں، غریب کو سستا آٹا فراہم کریں۔ وزیراعظم عمران خان نے پنجاب حکومت کو آٹے کی قیمتوں میں کمی کیلئے ہنگامی اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ہر حال میں آٹے کی قیمت پرانی سطح پر بحال کرتے ہوئے ذخیرہ اندوزوں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے۔ دوسری جانب وزیراعظم کی ہدایت پر ذخیرہ اندوزوں کے خلاف بڑا ایکشن لے لیا گیا ہے۔ ٹائیگر فورس رضا کاروں کی خفیہ اطلاعات پر پنجاب میں چھاپے مار کر 16 ہزار ٹن سے زائد ذخیرہ کی گئی چینی برآمد کر لی گئی ہے۔ برآمد کی گئی چینی کی قیمت 1.1 ارب روپے ہے۔ چینی شوگر ملوں اور پرائیویٹ مافیا نے سٹور کر رکھی تھی۔ ضبط کی گئی چینی مارکیٹ ریٹ کے مطابق بیچی جائے گی۔ اس کے علاوہ آٹے کا 716 ٹن غیر قانونی ذخیرہ بھی پکڑا گیا ہے جس کی مالیت 28 ملین روپے بتائی جا رہی ہے جبکہ 2 ہزار ٹن ذخیرہ کئے گئے چاول اور دیگر مصالحہ جات بھی برآمد کرکے قبضے میں لے لئے گئے ہیں۔ ذخیرہ شدہ چاول کی مالیت 330 ملین روپے ہے۔ بڑے کریک ڈاؤن میں 2 ارب روہے سے زائد کا سامان برآمد کیا گیا۔ پنجاب حکومت نے سامان تحویل میں لے لیا ہے۔ مزید برآں وزیراعظم عمران خان نے نیشنل ریڈیو و ٹیلی کمیونیکیشن کارپوریشن (این ٹی آر سی) ہری پور کا دورہ کیا اور پاکستان میں پہلی بار وینٹی لیٹر کی پیداواری سہولت کا افتتاح کیا۔ وزیراعظم میڈیا آفس سے جاری بیان کے مطابق وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری، وزیر توانائی عمر ایوب خان، وزیر اعظم کے کووڈ19 کے حوالے سے فوکل پرسن ڈاکٹر فیصل سلطان، چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل بھی اس موقع پر موجود تھے۔ این آر ٹی سی کے منیجنگ ڈائریکٹر بریگیڈئر توفیق احمد نے وزیراعظم کو این ٹی آر سی کی خدمات، پیداوار، اس شعبہ میں تحقیق وترقی اور تاریخ کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ این آر ٹی سی کمیونیکیشن آلات، ای پولیسنگ، الیکٹرو میڈیکل آلات اور ہارڈ و سافٹ ویئر سمیت دیگر خدمات فراہم کر رہی ہے۔ وزیراعظم نے پہلی بار اندرون ملک وینٹی لیٹر بنانے کے وزارت سائنس و ٹیکنالوجی اور این آر ٹی سی کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان کے لئے ایک اہم سنگ میل ہے اور اس پر پوری ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں بہترین صلاحیتوں کے مالک ماہرین موجود ہیں جو ملک کو نئی ٹیکنالوجی سے متعلق ایجادات دے سکتے ہیں اور ہماری حکومت اس سلسلے میں نوجوانوں کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے لئے ہر ممکنہ معاونت کرے گی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ کرونا وبا کے رسپانس اور معیشت کو مدنظر رکھتے ہوئے سمارٹ لاک ڈائون کے ہمارے اقدامات کو سراہا گیا ہے۔ ہماری توجہ اب جامع ہیلتھ اصلاحات پر مرکوز ہے۔ بعد ازاں وزیر اعظم نے وینٹیلیٹر بنانے کی سہولت کا افتتاح کیا اور این ٹی آر سی کے مختلف سیکشنز کا دورہ کیا۔ وزیراعظم نے پاکستانی وینٹی لیٹرز کی پہلی کھیپ کے 15 یونٹس این ڈی ایم اے کے حوالے کیے۔ پاکستان میں جدید طرز کے مقامی وینٹی لیٹرز کی تیاری میں وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور این آر ٹی سی نے زبردست کارنامہ انجام دیا اور پہلی بار ’’ میڈ ان پاکستان’’ وینٹی لیٹرز تیار کئے۔ وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے ٹویٹ میں کہا کہ پاکستان میں وینٹی لیٹرز بنانے کے حوالے سے اہم دن ہے ایک اہم سنگ میل عبور کر لیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان نے کرونا وائرس سے نمٹنے میں پاکستان سمیت بین الاقوامی برادری کو معاونت فراہم کرنے پر عالمی ادارہ صحت کو سراہا ہے، وزیراعظم نے پاکستان اور دیگر ترقی پذیر ممالک کیلئے کوویڈ 19 سے متعلق سفری پابندیوں کے خاتمہ اور ڈیٹا پر مبنی غیرامتیازی سفری قواعد کو یقینی بنانے میں عالمی ادارہ صحت سے اپنا کردار ادا کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ انہوں یہ بات پیرکو عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروز ادھانوم سے ویڈیو کانفرنس کے دوران کہی۔ عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل نے کرونا وائرس کی وباء سے نمٹنے اور وائرس کے پھیلائو کو روکنے کے ضمن میں پاکستانی اقدامات اور پیش رفت کی تعریف کی۔ عالمی ادارہ صحت کے سربراہ کو زندگی اور روزگارکے درمیان توازن رکھتے ہوئے سائنسی اور معلومات پر مبنی پاکستان کی حکمت عملی واقدامات اور صحت عامہ کی سہولیات میں تیز تر بہتری سے آگاہ کیا اور کہاکہ ان اقدامات وحکمت عملی سے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں اور ملک میں کرونا وائرس کے پھیلائو میں کمی آرہی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ کرونا کے تناظر میں ترقی یافتہ ممالک کے جانب سے سفری پابندیوں سے ان ترقی پذیر ممالک کی اقتصادی مسائل میں اضافہ ہوسکتا ہے جو پہلے سے وباء کے معاشی اثرات کو کم کرنے کی جدوجہد کررہے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل نے کہاکہ ادارہ کوویڈ 19 سے متعلق سفری قوانین اورضوابط کے ضمن میں بین الاقوامی برادری کیلئے رہنماء اصولوں پر کام کررہاہے۔ دریں اثناء وزیراعظم عمران خان نے ارکان اسمبلی کو ہدایت کی ہے کہ کرونا سے متاثرہ افراد کو ریلیف کی فراہمی میں متحرک کردار ادا کریں، موجودہ حکومت اصلاحات کے ایجنڈے پر سختی سے کاربند ہے اور مافیا کے خلاف کارروائی کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب کے ممبران صوبائی اسمبلی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے پیر کو یہاں ان سے ملاقات کی۔ وزیراعظم سے ملاقات کرنے والے وفد میں مشیران وزیر اعلیٰ محمد حنیف خان پتافی، عبدالحئی، فیصل حیات جبونا اور معاونین خصوصی برائے وزیرِ اعلیٰ سید رفاقت علی گیلانی، خرم سہیل خان اور جاوید اختر انصاری شامل تھے۔ وفد نے وزیرِ اعظم کو اپنے اپنے حلقوں میں کورونا کی صورتحال اور متاثرین و مستحقین کو ریلیف کی فراہمی کے حوالے سے صورتحال سے آگاہ کیا۔ شرکاء نے جنوبی پنجاب کے وعدے کی تکمیل کی جانب عملی اقدام اٹھانے پر وزیرِ اعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں نہ صرف جنوبی پنجاب کی عوام کی خواہشات بلکہ ترقیاتی ضرورتوں کے حوالے سے بھی جنوبی پنجاب کو فراموش کیا جاتا رہا۔ دریں اثناء آزاد پتن ہائیڈرو پاور پراجیکٹ معاہدے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ منصوبہ سرمایہ کاری ہے، ملک پر بوجھ نہیں پڑے گا۔ آزاد پتن ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے معاہدے پر دستخط کر دئیے گئے ہیں۔ اس منصوبے سے 700 میگا واٹ بجلی پیدا ہو گی جبکہ ملازمتوں کے 3 ہزار مواقع پیدا ہونگے۔ منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ چین کی ترقی سے ہم نے بہت کچھ سیکھا ہے۔ سی پیک منصوبہ پاکستان کو بہت اوپر تک لے کر جائے گا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے ماضی میں سستی بجلی پر توجہ نہیں دی گئی۔ قرضوں کی ملکوں کو بڑی بھاری قیمت ادا کرنا پڑتی ہے۔ ہم قرضہ لے کر پاور پراجیکٹ نہیں بنا رہے ہیں، یہ انویسٹمنٹ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاک چین اقتصادی راہداری مختلف مراحل میں آگے بڑھ رہا ہے۔ آزاد پتن ہائیڈرو پاور منصوبہ سی پیک کا پراجیکٹ ہے۔ ہماری ترجیحات کلین انرجی ہے۔ اس سے ماحولیات پر بھی اثر نہیں پڑے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ 90ء کی دہائی کے بعد مہنگی بجلی کا معیشت پر بہت اثر پڑا۔ ہائیڈرو پاور منصوبے کی بجلی سے بہت فائدہ ہوگا۔ مہنگی بجلی سے انڈسٹری کو نقصان ہوا۔ مہنگی بجلی سے ہر شعبے پر فرق پڑا۔ تقریب سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ درآمدی تیل سے عوام کو بجلی کی بڑی بھاری قیمت ادا کرنا پڑی۔ مجھے خوشی ہے کہ اب بجلی پاکستان میں موجود پانی سے بنے گی۔ ان منصوبوں سے ہمارے کلین اور گرین پاکستان کا خواب شرمندہ تعبیر ہوگا۔ وزیراعظم عمران خان سے سینئر وزیر پنجاب عبدالعلیم خان نے ملاقات کی سینئر وزیر نے وزیراعظم کو محکمہ خوراک پنجاب کی کارکردگی پر بریفنگ دی۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ پنجاب میں گندم اور آٹے کی قلت نہیں ہونی چاہئے۔ عام آدمی کو کم قیمت پر آٹے کی فراہمی یقینی بنائی جائے وزیراعظم نے پنجاب میں گندم کی ریکارڈ خرید پر اظہار اطمینان کیا۔ عبدالعلیم خان نے کہا کہ محکمہ خوراک کو جدید تقاضوں کے مطابق ہم آہنگ کیا جا رہا ہے گندم کے وافر ذخائر موجود ہیں۔

مزیدخبریں