کراچی(رپورٹ: سید حمید افسر اشرفی) اداروں کی نااہلی اور غفلت کے باعث کراچی میں باران رحمت شہریوں کیلئے زحمت بن گئی۔ مون سون کی پہلی بارش نے انتظامیہ ‘کے الیکٹرک ‘بلدیاتی اداروں کی کارکردگی کا پول کھول دیا۔ نکاسی آب کا نظام تباہ ہونے سے سڑکوں اور گلی محلوں میں گھٹنوں گھٹنوں پانی جمع ہوگیا۔ جبکہ سڑکوں پر موجود پانی سے ٹریفک کی روانی شدید متاثرمنٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے۔ ٹاور سے نیو کراچی‘ آنے والے راستوں ایم اے جناح روڈ‘ جہانگیر روڈ‘ تین ہٹی‘ لیاقت آباد‘گولیمار‘ کورنگی‘ اورنگی ٹائون سمیت دیگر علاقوں کھلے مین ہولز میں درجنوں گاڑیاں پھنس گئیں اور کئی موٹر سائیکل سوار گرکر زخمی ہوگئے۔ لیاقت آباد کی اندرونی گلیاں تالاب کا منظر پیش کررہی ہیں۔ گرومندر تا جہانگیر روڈ متعدد گاڑیاں پانی میں پھنسی ہونے کی اطلاعات ہیں۔دوسری جانب کے الیکٹرک نے بارش کا پہلا قطرہ پڑتے ہی شہر بھر کی بجلی بند کردی۔ بجلی کی آنکھ مچولی کا سلسلہ رات گئے تک جاری رہا۔بجلی کی بندش سے عوام کو شدید پریشانی کا سامنا رہا ۔ یاد رہے کہ طویل لوڈشیڈنگ اور جبری طور پر صارفین پر مسلط کئے گئے بھاری بلوں کے باوجود عوام کو مطلوبہ بجلی فراہم نہیں کی جارہی جس سے عوام میں غم و غصے کی لہر بڑھ رہی ہے۔ عوامی حلقوں کے مطابق وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی باہمی چپقلش اور ذاتی مفادات نے ملک کو انتشار سے دوچار کیا ہے۔ احتساب کا عمل نہ ہونے سے اداروں کی کارکردگی صفر نظر آتی ہے۔