اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) پی ٹی ۱ٓئی کے مرکزی رہنما و وفاقی پارلیمانی سیکرٹری برائے ریلویز میاں فرخ حبیب نے کہا ہے کہ حکومت اور سرکاری ادارے کورونا وائرس کی روک تھام سمیت دیگر عوامی فلاحی سرگرمیوں کیلئے سرگرم عمل ہیں اور حکومتی کوششوں کو مزید مستحکم و کامیاب بنانے کیلئے ٹائیگر فورس کے رضا کارہراول دستے کاکام دینگے جبکہ کورونا وائرس کی عالمی وبا سے پیدا شدہ موجودہ مشکل صورتحال میں ہمیں احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے حالات کے مطابق رہنے کا فن وطریقہ کار سیکھنا ہوگانیزعید الا ضحی تک مزید انتہائی محتاط رہنے کی بھی ضرورت ہے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق تحصیل، یونین کونسلز اور تھانہ کی سطح پر ٹائیگر فورس کو منظم کیاجارہاہے جبکہ اس سلسلہ میں پرعزم اور فلاحی خدمات فراہم کرنے کے خواہشمند رضا کاروں کی توانائیوں کو بھرپورانداز میں بروئے کاربھی لایاجارہا ہے جس سے کوروناوائرس کے انسداد اور احتیاطی تدابیر پر عملدرآمدکے حوالے سے آگاہی پیداکرنے میں مدد مل رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ سمارٹ لاک ڈاؤن کو کامیاب بنانے کیلئے بھی ٹائیگر فورس کے رضا کاراہم فلاحی کردار ادا کررہے ہیں اور آئندہ بھی وہ قومی خدمت کا فریضہ اسی عزم وجذبے سے جاری رکھیں گے کیونکہ ان مشکل حالات میں ہمیں کورونا وائرس کی احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے حالات کے مطابق رہنے کا فن وطریقہ کار سیکھنا ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ اپنے مرکزی سیکرٹریٹ این اے 108 میں عوام سے ملاقاتیں کر کے ان کے مسائل حل کروا رہے ہیں جس کے ساتھ ساتھ کورونا وائرس کے پیش نظر وفتر میں سماجی فاصلے کا خیال بھی ملحوظ خاطر رکھا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت موجودہ حالات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اورعوام کو کورونا وباء سے بچا ئوکے ساتھ ساتھ روزگار کی فراہمی کیلئے بھی اقدامات کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سنگین صورتحال میں حکومت نے ملک و قوم کیلئے مشکل فیصلے کئے ہیںمگر حکومت کی کارکردگی پر تنقید کرنے والے پہلے اپنے گریبانوں میں جھانکیں کہ انہوں نے 30 سال حکومت میں رہتے ہوئے ملک کے پسے ہوئے طبقے کی خوشحالی کیلئے کیااقدامات کئے ۔انہوں نے کہا کہ کورونانے پوری دنیا کا اقتصادی و معاشی ڈھانچہ ہلا کر رکھ دیا ہے اور اس کی وجہ سے صرف پاکستان ہی نہیں پوری دنیا متاثر ہو رہی ہے اور معاشی طور پر امریکہ جیسے ممالک بھی پریشان ہو چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عوام نے کورونا کو سنجیدہ نہیں لیا جس کی وجہ سے حکومت کو سمارٹ لاک ڈاؤن جیسے اقدامات پر کرنا پڑے۔انہوں نے بتایا کہ وہ اپنے علاقہ کے لوگوں کے مسائل کی جانب بھی مکمل توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں ۔