10واقعات: علی پور چٹھہ: زیادتی کے بعد بچہ قتل

قصور‘ جنڈ‘ فیروز والا‘ کچا کھوہ، سیالکوٹ، ظفر وال، گوجرہ، علی پور چٹھہ، وزیر آباد (نامہ نگاران + نمائندہ نوائے وقت) علی پور چٹھہ کے نواح میں 11 سالہ طالب علم کو 2 نوجوانوں نے اغوائ، زیادتی کے بعد قتل کر کے نعش نہر میں پھینک دی۔ کچا کھوہ اور ظفر وال میں درندہ صفت اشخاص نے 9 سالہ اور 17 سالہ بیٹیوں کو مبینہ زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ سیالکوٹ میں گن پوائنٹ پر محنت کش کی بیوی کو بے آبرو کر دیا گیا۔ گوجرہ میں خاتون اور 12 سالہ لڑکے سے 3 افراد نے زیادتی کی۔ سیالکوٹ سے نامہ نگار کے مطابق ڈیری فارم مالک کے بھائی سہیل گجر نے فارم پر کام کرنے والے محنت کش کی بیوی سے گن پوائنٹ پر زیادتی کر ڈالی۔ تھانہ صدر پسرور کے گاؤں فیروز کے ناگرہ  میں واقعہ پر پولیس نے مقدم درج کر لیا۔ ظفر وال سے نامہ نگار کے مطابق باپ حقیقی سترہ سالہ بیٹی کو ہوس کا نشانہ بناتا رہا۔ متاثرہ بیٹی حاملہ ہو گئی۔ تھانہ لیسر کلاں کا رہائشی اکبر حسین جواں سال بیٹی کو جان سے مار دینے کا خوف دلا کر زبردستی زیادتی کرتا۔ والدہ نے پولیس کو درخواست دی جس پر پولیس نے مقدمہ درج کر کے ملزم کو گرفتار کر لیا۔ علی پور چٹھہ اور وزیر آباد سے نامہ نگار کے مطابق نواحی گاؤں پنڈوری خورد میں دو نوجوانوں نے پانچوں کلاس کے 11 سالہ طالب علم کو اغواء اور زیادتی کے بعد قتل کر کے نعش نہر میں پھینک دی۔ تھانہ علی پور چٹھہ پولیس نے ملزمان عبدالرحمان اور محمد وسیم عباس کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا۔ نشاندہی پر ریسکیو ٹیمیں 24 گھنٹوں سے نعش کی تلاش کر رہی ہیں۔ تاحال نعش نہیں مل سکی۔ گوجرہ سے نامہ نگار کے مطابق اوباش نوجوان ساجد نے ساتھیوں اویس وغیرہ کی مدد سے شادی شدہ خاتون کو اغواء کر کے زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ ایک اور واقعہ میں چک نمبر 316 ج ب کا 12 سالہ لڑکا ٹیوب ویل پر نہانے گیا جہاں سے انجم مہر اور علی حسن اسے تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے باغ میں لے گئے اور تینوں نے باری باری اسے اپنی ہوس کا نشانہ بنایا۔ تھانہ صدر پولیس نے دونوں واقعات کے مقدمات درج کر لئے ہیں۔ کچا کھوہ سے نامہ نگار کے مطابق درندہ صفت شخص الطاف نے مبینہ طور پر 9 سالہ بیٹی کو زیادتی کا نشانہ بنا دیا۔ جس سے وہ شدید زخمی ہو گئی۔ نواحی علاقہ 16 نو آر کی رہائشی نے تھانہ کچا کھوہ میں درخواست دائر کر دی۔ ابتدائی  میڈیکل رپورٹ میں زیادتی کے شواہد ملے ہیں۔ پولیس نے والدہ کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا۔ فیروز والا سے نامہ نگار کے مطابق تھانہ فیکٹری ایریا کے علاقے کوٹ عبدالمالک میں نوجوان زوہیب نے محنت کش کے نو عمر بیٹے کے ساتھ زیادتی کر ڈالی۔ جبکہ تھانہ صدر کے علاقے میں تنویر نے محلہ دار کے بیٹے ساتھ زیادتی کی‘ فرار ہو گیا۔ چنڈ سے نامہ نگار کے مطابق جنڈ کے نواحی گاؤں چورہ شریف میں چار افراد نے سترہ سالہ لڑکی سے مبینہ اجتماعی زیادتی کی۔ متاثرہ لڑکی کے والد کی مدعیت میں تھانہ جنڈ میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔ لڑکی نے بیان دیا کہ وسیم اور حامد نے 2 نوجوانوں کیساتھ گن پوائنٹ پر مجھے تشدد کا نشانہ بنایا اور وسیم نے جبراً زیادتی کی۔ قصور سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق قطبہ کی رہائشی تیس سالہ خاتون نے پولیس تھانہ صدر قصور میں درخواست دی ہے کہ چھ ماہ قبل ملزم قربان مجھے اغواء کر کے لے گیا اور مجھے جنسی تشدد کا نشانہ بناتا رہا۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...