واشنگٹن، لندن (این این آئی+ بی بی سی+ نوائے وقت رپورٹ) امریکہ نے بگرام ہوائی اڈہ رات کی تاریکی میں بغیر بتائے خالی کیا اور روانگی کے وقت ہوائی اڈے کی روشنیاں بند کیں۔ نئے افغان کمانڈرکو آگاہ بھی نہیں کیا گیا۔ افغان فوجی حکام کا کہنا تھا کہ ہوائی اڈے کے نئے کمانڈرکو امریکی افواج کی روانگی کا 2 گھنٹے بعد علم ہوا۔ بگرام ہوائی اڈے کے نئے افغان کمانڈر جنرل میر اسداللہ کوہستانی نے خبرکی تصدیق کرتے ہوئے امریکی خبر رساں ادارے نے بتایا کہ جب ہم نے سنا کہ امریکی فوج نے بگرام ہوائی اڈہ خالی کر دیا ہے تو ہم اسے افواہ سمجھے، لیکن صبح 7 بجے معلوم ہوا کہ امریکی فوجی واقعی جا چکے ہیں۔ امریکی فوج کے بگرام ہوائی اڈہ چھوڑنے کے بعد وہاں مسلح افراد نے بڑے پیمانے پر لوٹ مار کی۔ اگر امریکی اہلکار ہوائی اڈہ خالی کرنے سے پہلے بتاتے تو لوٹ مار سے بچا جاسکتا تھا۔ ادھر افغانستان میں غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد طالبان اور افغان سکیورٹی فورسزمیں جھڑپوں میں تیزی آگئی۔ مغربی سکیورٹی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ طالبان افغانستان کے کل 421 اضلاع میں سے ایک تہائی حصے پرکنٹرول حاصل کر چکے ہیں۔ تاہم طالبان کا دعوی ہے کہ افغانستان کے 34 صوبوں میں200 سے زائد اضلاع پر ان کا کنٹرول ہے۔ ترجمان افغان قومی مصالحت کونسل ڈاکٹر مجیب رحمان رحمانی نے کہا ہے کہ ہم مذاکرات کے لیے پرعزم ہیں۔ ہم جنگ بندی کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔ اب یہ طالبان پر منحصر ہے کہ وہ آگے آئیں اور جنگ بندی اور تشدد کو ختم کریں۔ پاکستان نے افغان امن معاملے میں مثبت کردار ادا کیا ہے۔ افغانستان میں امن کا مطلب پاکستان میں امن ہے۔مکمل سرحدہ ناکہ بندی کے لئے تاجکستان نے بھی سرحد پر 20 ہزار فوجی تعینات کر دیئے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق صوبے بدخشاں میں طالبان کی پیش قدمی جاری ہے۔ اکثر علاقوں میں طالبان نے حکومت قائم کر لی ہے۔ تاجکستان کی سرحد پر افغان شہریوں کے لیے پناہ گزین کیمپ بھی قائم کردیئے گئے ہیں۔ آسٹریلیا کے سفارت خانے کی بندش کے بعد افغان شہر مزار شریف میں روسی قونصل خانہ بھی بند کردیا گیا ہے۔ امریکی حکومت نے بھی اپنے سفارت خانے کی حفاظت کے لیے مختلف آپشنز پر غور کرنا شروع کر دیا ہے۔ برطانوی وزیر دفاع نے انکشاف کیا ہے کہ امریکہ نے افغانستان سے نکلنے کا فیصلہ خود کیا ہم افغانستان سے نکلنے پر مجبور ہوئے۔ بین والیس نے کہا کہ امریکہ کے انخلاء کے فیصلے کے بعد برطانیہ کیلئے افغانستان مشن جاری رکھنا مشکل ہے۔ ہمارے پاس افغانستان سے واپسی کے سوا کوئی چارہ نہیں۔ مستقبل میں سکیورٹی خطرات سے نمٹنے کیلئے افغان حکومت کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے۔ترجما ن پینٹاگون کے مطابق افغانستان سے امریکہ کا انخلا90فیصد سے زائد مکمل ہو گیا۔ ترجمان گورنر بدخشاں کے مطابق تاجکستان بھاگنے والے2300افغان فوجی ڈیوٹی پر واپس آگئے،مقامی سیاستدان کے مطابق طالبان کا صوبہ بدخشاں کے 28میں سے26اضلاع پر قبضہ ہے، غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق بدخشاں میں سکیورٹی فورسز کے تازہ حملے میں طالبان کا بھاری جانی نقصان ہوا۔
امریکی فوجی بغیر بتائے رات کی تاریکی میں بگرام بیس چھوڑگئے افغان کمانڈر:200اضلاع پر کنٹرول کر لیا: طالبان
Jul 07, 2021