سپریم کورٹ نے جوڈیشل الاونس سے متعلق توہین عدالت کی کارروائی ختم کر دی 

اسلام آباد (خصوصی رپورٹر ) سپریم کورٹ نے پنجاب ماتحت عدلیہ جوڈیشل الاونس سے متعلق لاہور ہائیکورٹ میں توہین عدالت کی کاروائی ختم کر دی سپریم کورٹ نے پنجاب ماتحت عدلیہ ججز کو جوڈیشل الاونس دینے سے متعلق پنجاب حکومت کی اپیل کی سماعت جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی دوران سماعت جسٹس عمر عطا بندیال نے کہاابھی تک یہ درخواستیں ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہیں توہین عدالت کیسے ہو سکتی ہے ۔ہائیکورٹ کے جوڈیشل اختیارات تنازعات کو ختم کرنے کیلئے ہیں توہین عدالت کے درخواست گزاروں کے دلائل تو خود توہین عدالت ہیں جسٹس عمر عطا بندیال نے استفسار کیا کہ یہ درخواست گزار شفیق الرحمن ہیں کون؟ جس پر وکیل نے بتایا درخواست گزار شفیق الرحمن ریٹائرڈ سیشن جج ہیں جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا جج ہیں تو ائینی توازن کو خراب مت کریں آئین کے تحت تو وزیر اعلی کو استثنی ہے عدالتی عمل پر الزام لگانے پر پچاس ہزار جرمانہ ڈال رہے ہیں آپکی در خواست توہین عدالت ہیں ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل پنجاب نے موقف اپنایا کہ فریقین عدالتی کاروائی پر اثر انداز ہونے کی کوشش کر رہے ہیں جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا آرٹیکل (5)199 کے تحت ججز کو بھی استثنی حاصل ہے عدالتوں میں نہیں گھسیٹا جا سکتا جس کے بعد عدالت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا کہ ججز کو الاونس دینے کا 8 اگست کا نوٹیفکیشن ابھی قابل عمل ہے مقدمہ ابھی ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہے امید ہے کہ ہائیکورٹ کی جانب سیزیر سماعت درخواستوں کا فیصلہ کیا جاے گا درخواست گزار کیونکہ جوڈیشل آفیسرز ہیں اس لئے انہیں جرمانہ عائد نہیں کیا جا رہا سپریم کورٹ نے ہائیکورٹ میں پنجاب حکومت کے توہین عدالت کی کارروائی ختم کردی۔

ای پیپر دی نیشن