لکھنو(این این آئی)بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی نے کہا ہے کہ بی جے پی آئندہ سال پانچ ریاستوں میں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات سے قبل اپنی ناکامیوں کو چھپانے کیلئے مذہب کی جبری تبدیلی کے مسئلے کو سیاسی رنگ دے رہی ہے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مایاوتی نے کہاکہ بی جے پی آئندہ انتخابات سے قبل اپنی کمزور کو چھپانے کیلئے مذہب کی تبدیلی کے مسئلے کو سیاسی رنگ دے رہی ہے اور اگر یہ واقعی سازش ہے تو یہ افسوسناک ہے ۔ انہوںنے آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت کے حالیہ بیان پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ موہن بھاگوت کا بیان ’’بغل میں چھری اورمنہ میں رام‘‘ جیسا ہے'۔انہوں نے کہا کہ ملک میں جہاں بھی بی جے پی کی حکومت ہے وہاں وہ آر ایس ایس کے ایجنڈے پر کام کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ موہن بھاگوت کا بیان کسی کو بھی ہضم نہیں ہو رہا ہے، آر ایس ایس، بی جے پی اور حکومت کے قول و عمل میں تضاد ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ موہن بھاگوت ملک کی سیاست کو منقسم بتاکر جس طرح سے افسوس کر رہے ہیں وہ مناسب نہیں ہے، حقیقت تو یہ ہے کہ بی جے پی حکومت کی وجہ سے نسل پرستانہ سیاست، ذات پات اور بدعنوانی نے لوگوں کو پریشان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اترپردیش میں آج افرا تفری کا ماحول ہے، بی ایس پی نے ہمیشہ آر ایس ایس کی پالیسیوں کی مخالفت کی ہے، آر ایس ایس کے بغیر بی جے پی کا کوئی وجود نہیں ہے۔