100 یونٹ تک فری بجلی بجٹ میں شامل ، سائفر بشریٰ بی بی کی ہدایت پر نکالا گیا : وزیر اطلاعات 

اسلام آباد (نامہ نگار) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ 5کروڑ 50لاکھ لوگوں کا ریلیف چھینا جا رہا ہے، پنجاب حکومت نے اپنے بجٹ سے روشن گھرانہ پروگرام دیا ہے۔ اس کی تمام تفصیلات بجٹ 2022ء کا حصہ ہیں، 100یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کو پیسے ادا نہیں کرنے پڑیں گے۔ مریم اورنگزیب کا  پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پہلے اس کا رویہ تھا کہ زبانیں بند کر دو، جیلوں میں ڈال دو، بہنوں اور بیٹیوں کو ہتھکڑیاں لگا دو، وہی رویہ آج بھی جاری ہے۔ پنجاب حکومت نے اپنے بجٹ سے روشن گھرانہ پروگرام دیا ہے، ترقیاتی سکیم کا حصہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ روشن گھرانہ پروگرام کا بجٹ 100ارب روپے ہے، گرمیوں میں اس سے 45لاکھ گھرانے فائدہ اٹھائیں گے جبکہ سردیوں میں 87لاکھ لوگوں کو اس سکیم سے فائدہ ہوگا۔ اس ریلیف کی سکیم میں 5کروڑ 50لاکھ لوگ آتے ہیں۔ مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ اس وقت 5 کروڑ 50 لاکھ لوگوں کو ریلیف چھینا جا رہا ہے جو یہ عوام کو نہیں دے سکے، ان کے آئی ایم ایف سے کیے گئے معاہدے کی وجہ سے سخت فیصلے کرنے کے باوجود عوام کو ریلیف دے رہے ہیں۔ یہ کوئی ترقیاتی سکیم نہیں ریلیف سکیم ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب غریب عوام کے خلاف الیکشن کمشن میں اپیل دائر کی گئی ہے، اسی لئے عوام انہیں ووٹ نہیں دیتی۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمشن میں یہ اپیل تو لے کر جاتے ہیں کہ ساڑھے پانچ کروڑ لوگوں کو محروم کریں، وہیں اپیل لے کر جاتے کہ فارن فنڈنگ کا فیصلہ کریں، جہاں سٹیٹ بنک نے آپ کی منی لانڈرنگ ثابت کر دی ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ یہ لوگ الیکشن کمشن پٹیشن لے کر جارہے ہیں کہ یہ ریلیف واپس لیا جائے، یہ کہہ رہے ہیں کہ پنجاب حکومت کو کہا جائے کہ اس سکیم کا نفاذ نہ کیا جائے، یہ عوام دشمنی ہے اور یہ تاثر دینا کہ یہ الیکشن کی وجہ سے اعلان کیا گیا ہے، آپ کو شرم آنی چاہیے کہ آپ عوام کے ریلیف پر بھی سیاست کرتے ہیں۔ بجٹ کے تحت کینسر سمیت دیگر ادویات بھی دوبارہ مفت فراہم کر رہے ہیں۔ پچھلے چار سال ادویات نہ ملنے کی وجہ سے جتنے لوگوں کی اموات ہوئیں ان کا جواب کون دے گا۔ دریں اثناء وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عمران خان اپنا ذہنی توازن کھو بیٹھے ہیں اسی لئے وہ ایسی گفتگو کر رہے ہیں۔ جب بھی ان کے خلاف کوئی ثبوت، خبر، کرپشن کا سکینڈل سامنے آتا ہے تو انہیں بتانا یاد آ جاتا ہے۔ مریم اورنگزیب نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کی ذہنی حالت تشویشناک ہو چکی ہے۔ مریم اورنگزیب نے کہا یہ وہی شخص ہے جو کہتا تھا کہ مجھے ڈالر کی قیمت میں اضافے کا ٹی وی سے پتہ چلتا ہے، یہ کہتا تھا کہ میں حکومت میں آلو، پیاز، ٹماٹر کے نرخ مانیٹر کرنے نہیں آیا، کل یہ کہہ رہے تھے کہ میں بتا دوں گا کہ کس طرح حکومت آئی ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ عمران خان آر ٹی ایس کو بٹھا کر اور عوام کا مینڈیٹ چوری کر کے وزیراعظم بنا، چار سال اقتدار کی کرسی پر بیٹھ کر جھوٹ بولنے کے علاوہ کچھ نہیں کیا، عمران خان نے ہر نکتہ پر افراتفری پھیلانے کی کوشش کی۔ آتے ہی سیاسی مخالفین کو جیلوں میں بند کرنا شروع کیا، عوام کو بتائیں کہ شہباز شریف کے خلاف انہوں نے نیشنل کرائم ایجنسی سے رابطہ کیا اور عدالتوں میں ثبوت پیش نہیں کر سکے۔ وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ عوام کو بتائیں کہ شہزاد اکبر کی سربراہی میں کس طرح ایسٹ ریکوری یونٹ، ایسٹ میکنگ یونٹ بنا، کس طرح نیب کو استعمال کر کے کاروباری افراد کو تنگ کیا، ایف آئی اے کو استعمال کر کے کس طرح چار سال سیاسی انتقام لیا جاتا رہا۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو بتائیں کہ عدم اعتماد کے ڈر سے کس طرح پٹرول پر سبسڈی دے کر معاشی سرنگیں بچھائیں، مریم اورنگزیب نے پوچھا کہ عمران خان فرح گوگی اور بشری بی بی کی ہیروں، زمینوں، تقرریوں کے بارے میں ٹرانزیکشن کا بتائیں، جب آڈیو لیک آئی تو عمران خان کو بتانا یاد آ گیا،  بشری بی بی اداروں کے خلاف مہم چلانے کی ہدایت دیتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کے خلاف جب کرپشن کے ثبوت سامنے آئیں تو وہ لوگوں پر غداری کے مقدمے بناتے ہیں، زمینی حقائق یہ ہیں کہ انہوں نے بشری بی بی کی ہدایت پر 28مارچ کو سائفر نکالا۔ عمران خان 2018ء میں جب وہ ملک کا وزیراعظم بنا تو ایک کروڑ نوکری، پچاس لاکھ گھر دینے کا جھوٹ بولا، آتے ہی سیاسی مخالفین کو جیلوں میں بند کرنا شروع کیا۔ شہباز شریف پر جھوٹے مقدمات قائم کر کے  جیلوں میں کس طرح ڈالا، پھر ڈیوڈ روز کو بلا کر وزیراعظم ہائوس کے کمرے میں بٹھا کر کس طرح سازش کا بیانیہ بنانے کی کوشش کی؟۔  2013ء سے 2018ء سے کوئی منصوبہ فرنس آئل پر نہیں چل رہا تھا، اس کے بعد کیوں استعمال ہوا، کیوں بجلی کے منصوبے تاخیر کا شکار ہوئے؟۔  انہوں نے کہا کہ ان کی پٹیشن ن لیگ کے خلاف نہیں عوام کے خلاف ہے۔ سکیم کا اعلان الیکشن کی وجہ سے نہیں کیا۔ یہ پہلے سے بجٹ میں شامل تھی۔ الیکشن سٹنٹ کا تاثر دینا غلط ہے۔

ای پیپر دی نیشن