سندھ میں ماس ٹرانزٹ پروگرام پر عمل درآمد شروع

نوید شاد آرائیں 
سندھ ماس ٹرانزٹ پروگرام کے تحت وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ ،چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی و وزیر خارجہ بلاول بھٹوزرداری کے عوامی خدمت کے مشن اورشریک چیئرمین سابق صدر آصف علی زرداری کے وژن کو سامنے رکھتے ہوئے سندھ کے عوام کی فلاح و بہبود اور خدمت کے لئے سرگرم عمل ہیںجہاں ایک جانب صحت کے شعبہ میں سندھ حکومت کی مثالی کارکردگی سامنے آئی ہے وہیں جدیدپبلک ٹرانسپورٹ کی فراہمی کے لئے بھی شب و روز کوشاں ہیں ۔ سندھ ماس ٹرانزٹ منصوبے کے پہلے مرحلے میں چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی و وزیر خارجہ بلاول بھٹوزرداری نے کراچی میںپیپلز بس سروس کا افتتاح کردیاوزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اوروزیرٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن، صوبائی وزیر سعید غنی، وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر وقار مہدی، ایڈمنسٹریٹرکراچی مرتضیٰ وہاب بھی بلاول بھٹوزرداری کے ہمراہ تھے ،واضح رہے کہ سندھ ماس ٹرانزٹ منصوبے کے پہلے مرحلے میں کراچی کے 7 روٹ پر 230 بسیں چلائی جائیں گی 10 بسیں لاڑکانہ کے ایک روٹ پر چلائی جارہی ہیں، 20 بسیں ملیر کالا بورڈ سے ٹاور کے روٹ پر چلائی جائیگی ملیر کالا بورڈ سے ٹاور تک 38 بس اسٹیشنز بنائے گئے ہیں، بلاول بھٹو زرداری نے افتتاح کے بعد پیپلز بس سروس میں بیٹھ کر سفر بھی کیا، وزیر اطلاعات و ٹرانسپورٹ سندھ شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ پیپلز بس سروس سے عوام کو سستی سفری سہولت ملے گی اور پیپلز بس سروس کا زیادہ سے زیادہ کرایا 50 روپے ہوگا، پیپلز انٹرا بس سروس آغاز جدید سفر کی طرف ایک قدم ہے جبکہ پٹرول کی قیمتیں میں اضافے کے بعد یہ بس سروس عوام کے سفری مسائل کو تھوڑا کم کر دے گی۔ پیپلز بس سروس پر، مختص نشستیں مختلف معذور افراد، بزرگ شہریوں اور خواتین کے لیے دستیاب ہیں۔
وزیر اطلاعات و ٹرانسپورٹ سندھ شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت ترقیاتی کاموں میں تیزی لارہی ہے ،صحافیوں کی بہبود کے لیے سندھ حکومت نے بہت کام کیے، پیپلزبسیں کراچی میں روٹ پرچلیں گی پیپلزبسوں کا موازنہ کسی بھی ترقی یافتہ ممالک کی سروس سے کیا جا سکتا ہے، پیپلز بس 7روٹس پر چلے گی ،انٹرا بس سروس کا کریڈٹ آصف زرداری اور بلاول بھٹوزرداری کودونگا کراچی میں دیگر بس سروس
 بھی جلد شروع ہونگی ،بسوں کے لیے پلانٹ کراچی میں لگائے جائیں گے تا کہ کم قیمت پر فراہمی ہوں ۔  
سندھ کے وزیر اطلاعات،ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ شہر کراچی میں ماس ٹرانزٹ منصوبے مکمل ہونے کے بعد خستہ حال اور پرانی بسیں بند کردیں گے،ٹرانسپورٹرز کی نمائندہ تنظیموں کے ساتھ اجلاس میں ان کو یہ بات بتا دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ
 ٹرانسپورٹرز کو پیش کش کی ہے کہ وہ ٹرانسپورٹ سیکٹر میں سرمایہ کاری کریں اور جدید بسیں لائیں۔ اس ضمن میں کوئی کنسورشیم بنائیں۔ سندھ حکومت ان کو سبسڈی سمیت ہر سہولت دینے کیلئے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہر کراچی میں ہزاروں کی تعداد میں بسیں لا رہے ہیں۔ چین ، ترکی و دیگر ممالک سے بات چیت ہوئی ہے۔اور پبلک ٹرانسپورٹ کی کمپنیوں کو سندھ میں گاڑیوں کے پلانٹس لگانے کی دعوت دی۔انہوں نے کہا کہ ہماری اولین ترجیح یہ ہے کہ پبلک ٹرانسپورٹ کی انڈسٹری پاکستان میں لگنی چاہئے۔ جب پاکستان میں اس طرح کی صنعت لگے گی
 تو اس کا فائدہ یہاں کے مقامی افراد کا ہوگا اور ان کو روزگار ملے گا۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ لاڑکانہ میں بھی پیپلز بس سروس عوام کے لئے شروع ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں عبدالستار ایدھی لائن اورنج لائن بھی عوام کے لئے جلد شروع کر دی جائے گی۔ یہ سلسلہ یہاں رکے گا نہیں، ایشیائی ترقیاتی بینک کے تعاون سے جاری ریڈ لائن پروجیکٹ پر بہت تیزی سے کام ہو رہا ہے ، جبکہ بلیو لائن پروجیکٹ پر بھی ایک پر وپوزل آیا ہے اس پر بھی کام شروع کر رہے ہیں۔ شرجیل انعام میمن نے کہا پورے سندھ میں پبلک ٹرانسپورٹ کے منصوبے شروع کئے جا رہے ہیں۔ ہمارا اگلا ٹارگٹ ہے حیدر آباد ہے ، جہاں پر اسٹیٹ آف دی آرٹ بی آر ٹی شروع کرنے جا رہے ہیں۔ جس کے پیپر ورک کا آغاز ہوگیا ہے۔ سندھ حکومت کی کوشش ہے کہ صوبے میں ہر گاو ں اور تحصیل سطح پر جدید ایئر کنڈیشنڈ بسیں لائے۔ پاکستان پیپلز پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی سختی سے ہدایت ہے کہ سندھ کے عوام کے لئے یکساں اور اچھی ٹرانسپورٹ مہیا کی جائے اور وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی بھی بہت دلچسپی ہے کہ ٹرانسپورٹ سیکٹر میں جتنی بھی سرمایہ کاری ہو گی سندھ حکومت کرنے کو تیار ہے۔ لیکن یہ ساری چیزیں ایک حد تک ہوں گی اور ہم چاہتے ہیں کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت نجی شعبے سے لوگ اس میں آئیں اور سرمایہ کاری کریں تاکہ عوام کو بہترین سفری سہولت ملے۔شرجیل میمن نے کہا کہ پاکستان کے کاروباری حضرات کو بھی کھلی دعوت دیتا ہوں کہ پبلک ٹرانسپورٹ سیکٹر میں سرمایہ کاری کریں اور کہا کہ سندھ حکومت مکمل معاونت فراہم کرے گی اور ون ونڈو آپریشن ہوگا ۔
وزیر ٹرانسپورٹ سندھ شرجیل انعام میمن نے چائنیز کمپنی کے وفد سے ملاقات کی ہے جس میں چینی کمپنی نے پیپلز بس سروس کی طرز پر کراچی میں بس سروس شروع کرنے کا اعلان کردیا۔شرجیل میمن کا کہنا ہے کہ چائنیز کمپنی کو بسوں کی خریداری اور کراچی لانے کیلئے 4 ماہ کا وقت دیا ہے، چینی کمپنی 4 ماہ میں 500 بسیں کراچی لائے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ بلاول بھٹو، آصف زرداری اور وزیراعلیٰ سندھ کی پبلک ٹرانسپورٹ کے نظام کو جدید بنانے پر توجہ ہے، سندھ کے عوام کو زیادہ سے زیادہ جدید پبلک ٹرانسپورٹ دینے کی کوشش کررہے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...