بلوچستان کے کئی علاقوں میں اونچے درجے کا سیلاب ، زمینی رابطہ منقطع ہوگیا 

 کوئٹہ‘کوہلو‘ چمن‘ سبی(بیورو رپورٹ+نامہ نگاران) پی ڈی ایم اے بلوچستان نے مون سون بارشوں سے ہونے کی تباہی سے متعلق رپورٹ جاری کردی۔رپورٹ کے مطابق بارشوں سے اب تک 39 افراد جاںبحق ہوچکے ہیں۔جاں بحق ہونے والوں میں 10 مرد، 16 خواتین اور 13 بچے شامل ہیں۔بلوچستان میں ہونے والی حالیہ  بارشوں اور سیلاب کی تباہ کاریوںکے باعث مختلف حادثات میں 47 افراد زخمی بھی ہوئے۔ بارشوں سے سب سے زیادہ کوئٹہ، لسبیلہ، سبی،ہرنائی،دکی،کوہلو،بارکھان،ژوب اور ڈیرہ بگٹی متاثرہ ہوئے۔ کوہلو شہر اور گردونواح کے علاقوں تمبو پڑہ گاڑداوغ سینجاڑ گرسنی جاندران ماوند سفید اور کاہان میں گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارشیں ہوئی۔بارشوں سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے جبکہ مختلف فیڈرز میں بجلی کی سپلائی بھی معطل ہوئی۔ بارشوں سے مختلف علاقوں کے ندی نالوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی پڑہ میں دریائے بیجی میں اونچے درجے کا سیلابی ریلا گزر رہا ہے پڑہ کا کوہلو اور دکی سمیت دیگر علاقوں سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ۔ چمن میں بھی تیز ہواؤں کے ساتھ موسلادار بارش،بارش کے ساتھ ہی ضلعی انتظامیہ ڈپٹی کمشنر حسن حارن ہوت کی جانب سے ضلع بھر میں الرٹ جاری کردیا گیا۔ بارش سے شہر کی سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگی نالیاں پانی کے باوں سے تیز بہنے لگی شہر کے بعد مضافات میں بھی بارش سے ندی نالے تیز بہنے لگے۔ بارش نے پورے علاقے میں سیلابی صورتحال پیدا کر دی ہے۔ کوئٹہ چمن شاہراہ پر عوام غیر ضروری سفر سے گریز کرے ۔سبی اور اس سے متصل علاقوں میں بارشیں ،ندی نالوں میں طغیانی برقرار ہے بولان میں کازوے پر سیلابی ریلا دو ٹرکوں کو بہاکے لے گیا۔جعفرآباد صحبت پور ڈیرہ مراد جمالی بولان میں تیز ہوائوں کے ساتھ بارش کاسلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔ ڈیرہ اللہ یار کے بازاروں شاہراہوں پر بارش کاپانی جمع ہونے سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوگئی ہے جبکہ شہریوں کوبھی شدید مشکلات درپیش ہیں۔ بولان ندی‘ پنجرہ پل اور ناڑی بینک میں اونچے درجے کاسیلاب ہے اور دریجن کے مقام پر ندی نالوں میں طغیانی کی وجہ سے سیلابی ریلہ قومی شاہراہ پر گزرنے سے شہر کی ٹریفک کی روانی متاثر ہونے مسافروں کوشدید مشکلات کاسامناہے ۔ریلے کی وجہ سے گاڑیوں کی لمبی لائنیں لگی ہوئی ہیں۔

ای پیپر دی نیشن