لاہور(سپورٹس رپورٹر) پاکستان کرکٹ ٹیم سری لنکا کیخلاف دو ٹیسٹ میچز کی سیریز کھیلنے کیلئے لاہور سے کولمبو پہنچ گئی۔ قومی سکواڈ نجی ایئر لائن کی پرواز پر براستہ دبئی کولمبو روانہ ہوا، روانگی سے قبل کھلاڑی ایئرپورٹ لاؤنج میں داخل ہوئے تو شائقین کرکٹ خوشی سے نہال ہوگئے اور انہوں نے کھلاڑیوں کے ساتھ سیلفیاں بنوائیں۔ بابر اعظم کی قیادت میں 18 کھلاڑی اور مینجمنٹ کے 13 ارکان روانہ ہوئے ہیں۔قومی ٹیم 2015 کے بعد پہلی مرتبہ سری لنکا کا دورہ کر رہی ہے، پہلا ٹیسٹ 16 جولائی سے 20 جولائی تک گالے میں کھیلا جائے گا جبکہ دوسرا ٹیسٹ میچ 24 جولائی سے 28 جولائی تک کولمبو میں شیڈول ہے۔ پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ٹیسٹ سیریز آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ کا حصہ ہیں۔پاکستان ٹیسٹ سکواڈ گزشتہ شام پاکستانی وقت کے مطابق 6 بجے کولمبو پہنچا۔قومی ٹیم کے بائولنگ کوچ شان ٹیٹ نے کہا ہے کہ سری لنکا سے یہ توقع نہیں کرتے کہ وہ اپنے آنے والے ٹیسٹوں کیلئے سپن دوست پچیں تیار کرے گا کیونکہ پاکستان کے اٹیک میں بھی معیاری سپنرز ہیں، اور سپن کو اچھا کھیلنے والے بیٹرز بھی ہیں۔ آسٹریلیا کیخلاف ہوم سیریز میں شکست نے پاکستان کو جیت کیلئے پر جوش بنا دیا ہے اور وہ ایک سکواڈ کو اکٹھا کرنا چاہتے ہیں جو "کسی بھی حالت" میں کامیاب ہو سکے۔سپن کے ارد گرد بات چیت ہو رہی ہے۔ ظاہر ہے، واضح وجوہات ہیںلیکن مجھے لگتا ہے، آپ کو معلوم ہے، آپ پاکستان وہ ٹیم ہو گی جو یقینی طور پر اس میں تبدیلی لاتی ہے۔ میرا مطلب ہے کہ شاید سری لنکا پاکستان کے خلاف بڑی سپننگ وکٹیں نہیں بنانا چاہتا۔ یہ ایسا ہی ہے جو اس نے آسٹریلیا کیخلاف کیا اور آسٹریلیا نے واقعی اچھی باؤلنگ کی۔ اس لیے آپ کو اپوزیشن کے اچھے سپنرز کیساتھ آنے اور ٹرننگ ٹریک بنانے کیساتھ تھوڑا سا محتاط رہنا ہوگا جو کہ مخالف کو بھی فائدہ پہنچا سکے۔ٹیٹ کو 12 ماہ کیلئے پاکستان کا فاسٹ باؤلنگ کوچ مقرر کر دیا گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ میں ایک تیز گیند بازی کرنے والے گروپ کو دیکھ رہا ہوں، ہم صرف مثبت انداز میں آنے والے ہیں اور شاید ہم کچھ اور اوورز کرنے جا رہے ہیں۔ ہم کچھ چیزیں بدلنے جا رہے ہیں اور کچھ لوگوں کے ذہنوں اور باؤلنگ کو تبدیل کرنے جا رہے ہیں۔ وہاں واقعی ٹھیک ہے اور ساتھ ہی کچھ وکٹیں بھی لے لیں، اس وقت میرے ذہن میں بس یہی ہے۔آپ حسن علی یا شاہین شاہ آفریدی جیسے لڑکوں کو دیکھیں، انہوں نے گزشتہ سیزن میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔ نسیم شاہ کی آسٹریلیا کیخلاف شاندار سیریز میں آمد اور جس طرح سے حارث رؤف ٹیسٹ کرکٹ میںکارکردگی دکھانے کیلئے بہت پرجوش ہیں۔ تو ان لوگوں نے بہت زیادہ کرکٹ کھیلی ہے، میں نے ایسی کوئی چیز نہیں دیکھی جو مجھے بتاتی کہ وہ واقعی پراعتماد ہیں اور سری لنکا جانے اور اچھا کھیلنے کے خواہشمند ہیں۔اگر آپ ایک ایسی ٹیم کو اکٹھا کر سکتے ہیں جو کسی بھی حالت میں کھیل سکے یا ایک سکواڈ ایک ساتھ مل کر آپ کے پاس ایسے کھلاڑی دستیاب ہوں جو مخصوص حالات میں سپن اور بیٹنگ دونوں کر سکتے ہوں اور ساتھ ہی بہترین فاسٹ باؤلر بھی ہوں، تو کامیابی کی نویدہے۔ یہ فاسٹ باؤلرز کیلئے مشہور جگہ نہیں ہے کہ وہ عام طور پر وکٹواڑائیں گے لیکن میں سمجھتا ہوں کہ ایک تیز گیند باز کے طور پر آپ کو مثبت ذہنیت کیساتھ جانا پڑے گا۔ آپ جانتے ہیں کہ جب آپ کو باؤلنگ کرنے کا موقع ملتا ہے۔ آپ کا سپیل، اسے درست کریں، ایک کامیابی حاصل کریں۔ ظاہر ہے سپنرز کیساتھ، سری لنکا بہرحال اپنا کام کرے گا۔ ہم جتنا مثبت انداز میں جا رہے ہیں، ہمارے پاس ایک اچھا فاسٹ باؤلنگ گروپ ہے۔ اس کی کوئی وجہ نہیں ہے۔ ہمیں مقابلہ کے بارے میں پرجوش نہیں ہونا چاہئے۔میرے خیال میں یہ شاید اس بات پر آتا ہے کہ اگر آپ کو اپنی ٹیم میں کافی اچھے کھلاڑی اور کافی اچھے شعبے مل گئے ہیں تو آپ کسی بھی حالت میں کھیل سکتے ہیں۔ظاہر ہے کہ ٹیسٹ سیریز میں آسٹریلیا سے ہارنے نے اس پاکستانی گروپ کو واقعی بھوکا بنا دیا ہے۔ میرے خیال میں سری لنکا کو اس وقت آسٹریلیا کے معیار کا پتہ چلا ہے، جس طرح سے وہ کھیل رہا ہے اور وہ اپنے کھیل میں سرفہرست ہے۔ میں جو کہوں گا وہ شاید عالمی کرکٹ میں چیلنج ہے۔اگر آپ ایک ایسی ٹیم کو اکٹھا کر سکتے ہیں جو کسی بھی حالت میں کھیل سکے یا ایک سکواڈ ایک ساتھ مل کر آپ کے پاس ایسے کھلاڑی دستیاب ہوں جو مخصوص حالات میں سپن اور بیٹنگ دونوں کر سکتے ہوں اور ساتھ ہی بہترین فاسٹ باؤلر بھی ہوں، تو یہ کامیابی ہے۔ کہتے ہیں کہ آسٹریلیا کے پاس شاید یہ سب کچھ ہے۔ذاتی طور پر، محنت کی کبھی کمی نہیں ہوتی، یہ یقینی طور پر ہے۔مجھے لگتا ہے کہ یہ بھی تھوڑا سا وہم ہے کیونکہ مجھے لگتا ہے کہ مجھے ابھی تھوڑا سا وقت ملا ہے، ظاہر ہے، حال ہی میں لڑکوں کیساتھ اور میں نے انہیں بہت قریب سے دیکھا ہے اور مجھے لگتا ہے کہ وہ کافی اچھی بائولنگ کر رہے ہیں ۔ تو یہ صرف وکٹ لینے کی بات ہے، ٹھیک ہے، تو اگر وہ اسے چلاتا ہے اور وکٹ لیتا ہے، تو میڈیا اور عوام اچانک اس طرح لگتے ہیں‘بائولرز زبردست فارم میں ہیں تو اب ہم ایسا نہیں کرتے۔ اس کے بارے میں بہت زیادہ سوچنا چاہتے ہیں۔ وہ سب اچھی بائولنگ کر رہے ہیں، اس لیے ان پر کوئی دباؤ نہیں ہے۔
قومی ٹیسٹ سکوڈ سری لنکا پہنچ گیا ، شائقین کی کرکٹرز کے ساتھ سیلفیاں
Jul 07, 2022