کراچی (نیوز رپورٹر) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنماء اور ضلع کیماڑی کراچی کے امیر قاری محمد عثمان نے کہاکہ حالیہ بارشوں نے صوبائی اور کراچی انتظامیہ کے مصنوعی دعوؤں کی دھجیاں اڑا کر رکھ دیں۔ شیرشاہ، کیماڑی سمیت کچی آبادیوں میں سمندر کا سماں ہے۔ برساتی نالوں کی صفائی نہ ہونے کیوجہ سے پورا کراچی بارشوں کے پانی میں ڈوبا ہوا ہے۔ شیرشاہ کالونی سمیت دیگر علاقوں کے دورے کے دوران بارشوں سے متاثرہ شہریوں سے گفتگو کرتے ہوئے قاری محمد عثمان نے کہا کہ ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضی وہاب اگر کراچی کے شہریوں کو سہولت فراہم کرنا چاہتے تو موسمی بارشوں اور پھر حالیہ بارشوں کی پیشن گوئی کے بعد ہنگامی بنیادوں پر بہت کچھ کرسکتے تھے۔ قاری محمد عثمان نے کہا کہ جب سالہا سال سے سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت ہے، گزشتہ دو تین سالوں سے بلدیہ کراچی سمیت کراچی کے تمام اداروں پر حکمران جماعت پیپلز پارٹی کا کنٹرول ہے مگر عملی طور پر کام کہیں نظر نہیں آتا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی بھر سے کہیں زیادہ ضلع کیماڑی پانی میں ڈوبا ہوا ہے مگر این اے 248 کے پیپلزپارٹی کے ایم این اے اور وفاقی وزیر قادر پٹیل دور بینوں میں بھی نظر نہیں آتے۔ اسی طرح این اے 250 کے ایم این اے، پی ایس 114 کے ایم پی کو تحفے کے طور پر سیٹیں دی گئیں تھیں، ظاہر ہے انہیں عوامی مسائل سے کیا غرض ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شیرشاہ کالونی، کیماڑی، ماڑی پور، محمدی کالونی، بلدیہ ٹاؤن میں سیوریج کا نظام درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ سندھ حکومت اور کراچی انتظامیہ نشیبی علاقوں، پانی میں ڈوبی آبادیوں میں ایمرجنسی نافذ کرکے عوام کو ریلیف فراہم کریں۔ قاری محمد عثمان نے کہا کہ ابھی بارشوں کا آغاز ہوا ہے۔ امکانی طور مزید تیز بارشیں ہونگی۔ اگر صوبائی حکومت اور کراچی انتظامیہ خواب غفلت سے بیدار نہ ہوئیں تو عوام کو سخت مشکلات کا سامنا ہوگا۔
قاری عثمان
بارش نے حکومت اور انتظامیہ مصنوعی دعوؤں کی دھجیاں اڑا کر رکھ دیں‘ قاری عثمان
Jul 07, 2022