کراچی (کامرس رپورٹر) پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم کے صدر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی پاکستان کی نیشنل سیکورٹی اورفوڈ سیکورٹی کے لئے بڑا خطرہ بن گئی ہے، ملک میں پانی کی زبردست کمی کے باوجود آدھے سے زیادہ پانی ضائع ہورہا ہے جسے کا ضیاں روکنا ضروری ہے، پاکستان کوگندم کی فراہمی میں زیادہ تروہی غیرملکی کمپنیاں دلچسپی لے رہی ہیں جوپاکستان سے ہرماہ کروڑوں ڈالرکے چاول خریدتی ہیں اس لئے اگربارٹرسسٹم اپنا یاجائے توقیمتی زرمبادلہ بچایا جاسکتا ہے۔ میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ زرعی ملک ہونے کے باوجود پاکستان میں پچھلے سال 12 ارب ڈالرکی گندم دالیں کپاس وغیرہ درآمد کی گئی ہیں مگرانکی مقامی پیداواربڑھانے پرمناسب توجہ نہیں دی جا رہی ہے جوحیران کن ہے۔ ملکی وسائل دریا¶ں اورڈیموں سے لے کرکھیتوں تک پانی پہنچانے والے نالوں کی مرمت کی اجازت نہیں دیتے اس لئے اس شعبہ میں غیرملکی سرمایہ کاری واحد آپشن ہے جس کے لئے ترغیبات، سفارتکاری، سیکورٹی سمیت تمام متعلقہ امورپرتوجہ دینا ہو گی۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ پاکستان کا آبپاشی پردارو مدارجتنا زیادہ ہے ایریگیشن انفراسٹرکچرکاحال اتنا ہی برا ہے جسے جنگی بنیادوں پربہتر بنانے کی ضرورت ہے تاکہ زرعی پیداواربہتربنا کرفوڈ سیکورٹی اورکاشتکار کی خوشحالی کو یقینی بنایا جا سکے۔