اسلام آباد(وقائع نگار)وفاقی وزیر احسن اقبال نے اسلام آباد ہائی کورٹ پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ فیک نیوز میں لوگوں میں انتشار پیدا کیاجاتاہے،جس سے انارکی پیدا ہوتی ہے،ادارے کو بلیک میل کرنے کے لیے ادارے کے خلاف بلیک میلنگ شروع کردی جاتی ہے،پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کو ہراساں کرنے کے لیے منتظم کمپین شروع ہے،پی ٹی آئی عدلیہ اور سینیئر ججوں کے خلاف بھی مہم شروع کردیتے ہیں، بیرون ملک بھی قومی اداروں کے خلاف پی ٹی آئی نے مہم چلائی ہوئی،عمران ریاض مسنگ پرسن نہیں ، انہیں لیگل طریقے سے گرفتار کیاگیاہے،پولیس نے قانون کے تحت عمران ریاض کو گرفتار کیاگیاہے،پی ٹی آئی کے لوگ 24 گھنٹے کے اندر ای سی ایل سے نکل جاتے ہیں،ریاست کو آئین کی بالادستی کے ذریعے مضبوط کیاجاسکتاہے،ووٹ کو عزت دو کا مطلب آئین کے مطابق کردار ادا کرنا ہے،سیاست میں کسی غیر سیاسی ادارے کی مداخلت نہیں ہونی چاہیے،صحافیوں کو مکمل طور پر ازادی اظہار رائے ہے،صحافیوں نے بھی فیصلہ کرنا ہے کہ ازادی اظہار رائے کا مطلب اپنی مرضی سے کسی کی، چھترول کرنا ہے یا نہیںازادی اظہار رائے کا مطلب آئین سے بغاوت کرنا نہیں ہے،پی ٹی آئی کو شکایت ہوتی ہے تو اسے 24 گھنٹے میں ریلیف مل جاتاہے جبکہ ہم سالوں سے دھکے کھارہے عمران خان کی حکومت میں سپریم کورٹ کے فیصلوں کا مذاق اڑایاگیا،ہم چاہتے ہیں کہ عدالت آزادانہ طور پر کام کرے،عمران ریاض بحیثیت صحافی ان کے لیے سب نے آواز اٹھائی،عمران ریاض کے پاس کوئی ثبوت ہے تو عدالت سے رجوع کریں،عمران ریاض میرے نزدیک معتبر صحافی نہیں،عمران ریاض اپنی صحافتی خدمات کا خود جواب دہ ہیں،عمران ریاض مسلم لیگ ن کی کردار کشی کی مہم میں شریک تھے،اگر ادارے اپنی حدود میں کام کرنا چاہ رہے ہیں تو انہیں کرنے دینا چاہیے۔
احسن اقبال
ریاست کو آئین کی بالادستی کے زریعے مضبوط کیاجاسکتاہے: احسن اقبال
Jul 07, 2022