شمالی وزیرستان: چوکی پر خودکش حملہ

شمالی وزیرستان کی تحصیل میرانشاہ کے علاقے میر علی میں قائم چیک پوسٹ پر خودکش حملے کے نتیجے میں تین اہلکار شہید جبکہ چار زخمی ہوگئے۔ مسلح افواج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق، دھماکے کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر دہشت گردوں کے ساتھیوں کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن شروع کردیا۔ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے میرانشاہ میں خودکش دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سکیورٹی فورسز کے جوانوں نے جان کی قربانی دے کر بڑی تباہی کا راستہ روک لیا۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ دہشت گردوں کے خاتمے تک جاری رہے گی۔ پاکستان میں دہشت گردی کا عفریت ایک بار پھر سے بے قابو ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ سکیورٹی فورسز اس پر قابو پانے کے لیے ہمہ وقت سرگرم تو ہیں لیکن سیاسی عدم استحکام کی صورتحال کئی امور کی انجام دہی میں رکاوٹ کا باعث بنتی ہے۔ اس سب کی ایک اہم وجہ یہ بھی ہے کہ امریکا اور اس کے اتحادیوں کے افغانستان سے انخلاء کے بعد وہاں جو صورتحال پیدا ہوئی ہے اس نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) جیسے گروہوں کو ایک بار پھر متحرک ہونے کا موقع فراہم کیا ہے۔ کئی پاکستان دشمن عناصر اس صورتحال سے فائدہ اٹھا کر دہشت گرد گروہوں اور تنظیموں کو اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کررہے ہیں۔ ان حالات کا تقاضا یہ ہے کہ وفاقی حکومت وفاق کی تمام اکائیوں سے سٹیک ہولڈرز کو اکٹھا کر کے نیشنل ایکشن پلان پر نظرِ ثانی کرے اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے نظرِ ثانی شدہ منصوبے پر عمل درآمد کو سختی سے یقینی بنائے تاکہ دہشت گردی سے ہونے والے جانی و مالی نقصان پر قابو پایا جاسکے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...