لاہور (نامہ نگار) استحکام پاکستان پارٹی کے سربراہ جہانگیر ترین کے بھائی عالمگیر ترین نے مبینہ طور پر خود کو کنپٹی پر گولی مار کر خودکشی کرلی ہے۔ 63 سالہ عالمگیر ترین معروف بزنس مین، پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی ٹیم ملتان سلطانز کے مالک اور غیر شادی شدہ تھے۔ پولیس نے جائے وقوعہ سے فرانزک ٹیم کی مدد سے شواہد اکٹھے کر کے تحقیقات شروع کردی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق استحکام پاکستان پارٹی کے پیٹرن انچیف جہانگیر خان ترین کے بھائی عالمگیر ترین کی لاہور کے علاقے گلبرگ میں اپنے گھر میں پراسرار طور پر سر میں گولی لگی خون میں لت پت لاش ملی ہے۔ اہلخانہ کے مطابق انہوں نے خود کو پسٹل سے سر میں گولی مار کر خودکشی کرلی ہے۔ اطلاع ملنے پر پولیس نے موقع پر پہنچ کر فرانزک ٹیم کی مدد سے شواہد اکٹھے کئے اور لاش قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے مردہ خانے منتقل کر کے خودکشی اور قتل سمیت مختلف پہلوؤں پر تفتیش شروع کردی ہے۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے عالمگیر ترین گلبرگ میں واقع اپنے گھر میں سر میں گولی لگنے سے مردہ حالت میں پائے گئے ہیں۔ ان کی خودکشی کی اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچی اور فرانزک ٹیم کی مدد سے شواہد اکٹھے کئے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ عالمگیر ترین نے خودکشی سے قبل ایک تحریر بھی چھوڑی ہے، جس میں انہوں نے اپنی بیماری کا ذکر کیا ہے۔ تفتیش جاری ہے، جلد اصل حقائق سامنے آجائیں گے۔ ان کی منگنی ہوچکی تھی اور ان کا دسمبر 2023میں شادی کا ارادہ تھا۔ عالمگیر ترین، شمیم اینڈ کمپنی (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے مینجنگ ڈائریکٹر تھے، جو جنوبی پنجاب کے لیے ایک معروف مشروب ساز ادارے کی آفیشل بوٹلر اور فرنچائز ہے۔ عالمگیر ترین ملک کا سب سے بڑا پانی صاف کرنے کا پلانٹ بھی چلا رہے تھے۔عالمگیر ترین کی نماز جنازہ میں جہانگیر ترین، عون چودھری سمیت دیگر افراد نے بھی شرکت کی۔