اسلام آباد (خبرنگار خصوصی+خبر نگار) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے آج (جمعہ کو) یوم تقدس قرآن منایا جائے گا۔ قرآن کریم کی ناموس کے لئے ملک گیر احتجاج کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہر پاکستانی قرآن کریم کے تقدس کا پرچم لے کر اپنے گھر سے نکلے اور احتجاج میں شریک ہو۔ وزیراعظم نے جمعرات کو اپنے ٹویٹ میں کہا کہ مشترکہ پارلیمنٹ سویڈن سمیت پوری دنیا پر زور دے گا کہ اسلام سمیت تمام مذاہب، مقدس ہستیوں اور عقائد کا احترام کیا جائے۔ نامو س قرآن ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔ سویڈن سمیت دنیا بھر کہیں بھی قرآن کریم کی بے حرمتی کسی مسلمان کو برداشت نہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ دنیا کی تمام امن پسند، مہذب اقوام اور عالمی ادارے سوا ارب مسلمانوں کے دل دکھانے، ان کیلئے مقدس اور محترم شعائر، علامات کے خلاف نفرت پھیلانے، اسلامو فوبیا کے واقعات روکنے میں کردار ادا کریں۔ دنیا کو شیطان صفت کرداروں کے حوالے کرنا عالمی امن کے لئے خطرہ ہے۔ دنیا کو بے امنی، نفرت اور انتشار کے جہنم میں دھکیلنے سے روکنا ہوگا۔ وزیراعظم نے کہاکہ یہی پیغام دینے کے لئے آج (جمعہ 7 جولائی) قرآن کریم کے ناموس کے لئے ملک گیر احتجاج بھی ہوگا۔ ریلیاں نکالی جائیں گی۔ علاوہ ازیں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے کیخلاف مذمتی قرارداد منظور کر لی گئی۔ مذمتی قرارداد وفاقی وزیر پارلیمانی امور مرتضیٰ جاوید عباسی کی جانب سے پیش کی۔ مشترکہ اجلاس میں مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی۔ قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے اور ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے عالمی برادری کی توجہ چاہتا ہے۔ ایوان تمام مذاہب کی تکریم اور الہامی کتابوں پر یقین رکھتا ہے۔ سویڈن حکام سے واقعہ کے خلاف کارروائی پر زور دیتا ہے، اس بات کی توقع کی جاتی ہے کہ آئندہ اس طرح کے واقعات نہیں ہوں گے۔ قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ اسلامو فوبیا اور مذہب کیخلاف نفرت پھیلانے جیسے واقعات کی روک تھام کی جائے، اسلامی سربراہی کانفرنس کا فورم اسلامو فوبیا کے سدباب اور مستقبل کی منصوبہ بندی کیلئے استعمال کیا جائے۔ قبل ازیں پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویزکی صدارت میں شروع ہوا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ سویڈن میں عید الاضحیٰ کے روز قرآن کریم کی بے حرمتی کی اشتعال انگیز کارروائی کا مقصد مسلمانوں اور عیسائیوں کو آپس میں لڑانے کی سازش ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، سویڈن میں پیش آنے والے واقعہ سے اربوں مسلمانوں کے دل چور چور ہیں، ہم تمام مذاہب کا احترام کرتے ہیں۔ ہم آزادی اظہار کے خلاف نہیں ہیں مگر اس کی آڑ میں کسی کے مذہب اور مقدس شخصیات کی بے حرمتی، پروپیگنڈا اور زہر پھیلانے کا دنیا کا کوئی قانون اجازت نہیں دیتا، ہمیں اسلامی دنیا کے ساتھ مل کر ایک مضبوط آواز اٹھانی چاہیے۔ وزیراعظم نے کہا کہ حالیہ دنوں میں سویڈن میں قرآن کریم کو جلانے کے مذموم واقعہ پر آج ہم سب یہاں دکھی دل کے ساتھ جمع ہیں، اس مذموم حرکت سے پورے عالم اسلام میں شدید غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے توسط سے ہم پوری امت مسلمہ اور پاکستانی عوام کے جذبات پوری دنیا میں ایک زبان کے ساتھ پہنچانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے سپیکر کو اس حوالے سے کمیٹی کے قیام کی تجویز بھی پیش کی اور کہا کہ یہ سفارشات ہم نہ صرف پاکستان کے متعلقہ اداروں بلکہ دنیا کے مختلف فورمز کو بھی پہنچائیں گے تاکہ قیامت تک اس طرح کے واقعات دوبارہ رونما نہ ہوں۔ یہ قرآن کریم کی حکمت ہے، کہ وہ پوری دنیا کو امن، محبت، ایثار اور صبر و تحمل کی تلقین کرتا ہے، قرآن کریم میں حضرت مریم اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام سمیت بہت سارے نبیوں کا ذکر آیا ہے، بطور مسلمان ہم حضرت عیسیٰ کو نہ صرف اللہ کا نبی مانتے ہیں بلکہ ان کے مذہب اور کتابوں کا بھی احترام کرتے ہیں، میں نے کبھی ایسا کوئی واقعہ نہیں سنا کہ پاکستان میں کبھی بائبل کی بے حرمتی کی گئی ہو، سویڈن کی پولیس نے ایک خبیث شخص کو قرآن پاک کی بے حرمتی کی اجازت دی، کسی نے سوچا بھی نہیں تھا کہ کسی معاشرے میں پولیس اپنی سکیورٹی میں ایک خبیث اور لعنتی کو اس مذموم حرکت کی اجازت دے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ نبی کریم ﷺ اور قرآن کریم کی حرمت پر اپنی جان اور اپنا مال و متاع قربان کرنا ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔ ملک بھر میں اگر سویڈن میں پیش آنے والے واقعہ پر اگر پر امن ریلیاں نکالی جا رہی ہیں تو اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ ہم کمزور ہیں اور ہمیں جواب دینا نہیں آتا۔ وزیراعظم نے پوری قوم سے اپیل کی کہ وہ (آج) جمعہ کو نماز جمعہ کے بعد ملک بھر میں ایک آواز ہو کر یکجہتی کے ساتھ احتجاجی ریلیاں نکالیں تاکہ دنیا دیکھے کہ اس طرح کی ناقابل برداشت حرکت اگر آئندہ کسی نے کرنے کی کوشش کی تو ہم سے کوئی گلہ نہ کرے۔ ہمیں اس خبیث شخص کی خباثت کو عبرت کا نشان بنانا چاہیے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس حوالے سے ہم قانونی چارہ جوئی کر رہے ہیں۔ ہماری درخواست پر او آئی سی نے نہ صرف اجلاس طلب کیا بلکہ قرارداد بھی منظور کی اور تجاویز بھی دیدیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ پوری اسلامی دنیا کو اس مذموم حرکت پر اپنی آواز بلند کرنا ہو گی۔ سویڈن میں اس سے پہلے بھی اس طرح کا ایک واقعہ رونما ہوا تھا، یہ جان بوجھ کر اشتعال انگیزی پھیلانے کی سازش ہے۔ وزیراعظم نے نیوزی لینڈ کی سابق وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ عیسائی دنیا میں ایسے رہنما بھی ہیں جنہوں نے مسلمانوں کے خلاف پرتشدد واقعات کے بعد نہ صرف نیوزی لینڈ کے مسلمانوں کو گلے ملایا اور ان کے ساتھ شفقت سے پیش آئی بلکہ مسلمانوں کے مذہبی تہواروں میں خود شرکت کر کے انہیں سکیورٹی بھی فراہم کی۔ ہم اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے خصوصی اجلاس بلانے کا مطالبہ کریں گے۔ سویڈن کی حکومت اس شخص کے خلاف کارروائی کرے کیونکہ ایک ارب سے زائد مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ ایسی سزا دی جائے تاکہ آئندہ کوئی بھی ہماری مقدس کتاب کی بے حرمتی کی جرات نہ کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ سویڈن کی حکومت ساری امت مسلمہ کی دل آزاری پر معافی مانگے۔ سینٹ میں قائد حزب اختلاف و پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر شہزاد وسیم نے کہا کہ آج کی بحث ہر قسم کی تفریق سے بالاتر ہے، عیدالاضحٰی پر ایک ملعون نے مسجد کے سامنے کھڑے ہو کر بے حرمتی کی۔ اس حرکت سے پوری دنیا کے مسلمان تڑپ اٹھے، آزادی اظہار کی بھی حدود و قیود ہوتی ہیں۔ ڈاکٹر شہزاد وسیم نے کہا کہ کیا ہولوکاسٹ کیلئے سیوگارڈز نہیں ہیں؟، بھارت میں مسلمانوں کی مساجد کو جلایا جاتا ہے۔ گیارہ جولائی کو اقوام متحدہ میں ہیومن رائٹس کونسل کا اجلاس ہو گا۔ اجلاس میں ہمیں موثر انداز میں آواز اٹھانی چاہیے۔ جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان نے قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعے کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ کاغذ کے ٹکڑوں سے زیادہ حیثیت نہ رکھنے والی قرارداد سے کچھ نہیں ہوگا، عملی اقدام کرنا ہے تو سویڈن کے سفیر کو ملک بدر کریں اور اپنا سفیر وہاں سے واپس بلائیں۔ جماعت اسلامی کے سینیٹر نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف اقوام متحدہ میں جا کر عالمی قانون سازی کروائیں تاکہ تمام مقدس کتابوں کے احترام کو یقینی بنایا جائے۔ وفاقی وزیر مواصلات اسعد محمود نے خطاب میں کہا ہے کہ ہمیں مغرب کی ترجیحات کو اب خیرباد کہنا ہوگا۔ جنرل سکندر سے جنرل باجوہ دور تک مدارس کو فٹ بال بنایا گیا، علماء کرام کو شہید کیا جاتا ہے، ہمیں اپنی شہادتوں پر مایوسی نہیں لیکن ریاست کے طور پر ترجیحات کا تعین کرنا ہوگا۔ اجلاس میں مذمتی قرارداد پاس ہونے کے بعد سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 25 جولائی شام 5 بجے تک ملتوی کر دیا۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ قران کریم کی تعلیمات، علم اور فکر کے بغیر امت مسلمہ ترقی نہیں کرسکتی، قرآن سے ناطہ جوڑ کر ہی ہم آگے بڑھ سکتے ہیں۔ جمعرات کو پارلیمان کے مشترکہ مذمتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے سویڈن میں پیش آنے والے واقعہ کی مذمت کی۔ مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے صلاح الدین نے کہا کہ ہم ایم کیو ایم پاکستان اس کی سختی سے مذمت کرتے ہیں اور عالمی برداری بالخصوص لبرل اور سیکولر ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اگر دنیا میں امن چاہتے ہیں توخدا کے واسطے اس طرح کے ملعونین کے خلاف ایکش لیا جائے۔ سینیٹر رضا ربانی نے کہاکہ اسلامی ممالک کو ایک ماہ کیلئے سویڈن کا بائیکاٹ کرکے اس کا نتیجہ دیکھنا چاہئے۔ ڈاکٹر رمیش کمار وینکوانی نے کہا کہ جب تک عملی کام نہ کیا جائے مذمت کافی نہیں ہے بلکہ عملی پالیساں وضع کرنی چاہئیں۔ بی این پی مینگل کے آغا حسن بلوچ نے کہا کہ ان کی جماعت سویڈن میں پیش آنے والے دلخراش واقعہ کی بھرپور مذمت کرتی ہے، اے این پی کے سینیٹر حاجی ہدایت اللہ خان نے کہا ہم سویڈن کی حکومت سے مجرم کو سزا دینے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ فرخ خان نے کہا کہ شیطان صفت لوگ مسلمانوں کے دلوں میں چھرا گھونپنے اور انہیں تکلیف پہنچانے کیلئے ہروقت تیار ہوتے ہیں۔ سینیٹر کامران مرتضیٰ نے تجویز دی کہ ان وجوہات کو جاننے کے لئے کسی یونیورسٹی میں ایک چیئر قائم کی جائے۔
قرارداد
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم شہباز شریف نے امریکہ کے قومی دن کی تقریب سے خطاب میں کہا ہے کہ امریکہ پاکستان کا تجارتی شراکت دار ہے۔ پاک امریکہ تعلقات مزید مضبوط ہو رہے ہیں۔ امریکہ سے تعلقات میں مزید بہتری کے خواہاں ہیں۔ پاکستان اور امریکہ اچھے دوست ہیں۔ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے لاکھوں افراد متاثر ہوئے ہیں۔ سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے امریکہ نے بہت تعاون کیا۔ جبکہ امریکی سفارتخانے میں امریکہ کے 247 ویں قومی دن کی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت معاشی چیلنجز کا سامنا ہے۔ پاکستان کے ساتھ معاشی تعاون بڑھانا چاہتے ہیں۔ پاکستان کے ساتھ تجارتی حجم 9 ارب ڈالر تک بڑھانا چاہتے ہیں۔ وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے ایسوسی ایشن آف پاکستانی فزیشنز آف نارتھ امریکا کو اس کے 46 ویں سالانہ کنونشن پر مبارکباد پیش کی ہے۔ ٹویٹ میں وزیر اعظم نے شمالی امریکا میں مقیم پاکستانی نژاد ڈاکٹروں کی تنظیم کی پاکستان کیلئے خدمات اور پاک امریکا تعلقات استوار کرنے کے عزم اور ثابت قدمی کی تعریف کی۔