سپریم کورٹ کی خاتون جج جسٹس مسرت ہلالی نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس مسرت ہلالی کی حلف برداری کی تقریب کا انعقاد کیا گیا،تقریب میں سنیئر ججز،اٹارنی جنرل اور وکلاء بھی شریک ہوئے۔ جسٹس مسرت ہلالی نے بطور جج سپریم کورٹ کے عہدے کا حلف اٹھایا۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے جسٹس مسرت ہلالی سے حلف لیا۔ جسٹس مسرت ہلالی سپریم کورٹ میں تعینات ہونے والی دوسری خاتون جج ہیں،جبکہ جسٹس مسرت ہلالی تین سال تک سپریم کورٹ کے جج کے طور پر خدمات سر انجام دیں گی۔ یاد رہے کہ اس سے قبل پارلیمانی کمیٹی نے جسٹس مسرت ہلالی کو سپریم کورٹ کا جج تعینات کرنے کی منظوری دی تھی،چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس مسرت ہلالی کی بطور جج سپریم کورٹ تقرری کی گئی تھی،وزارت قانون نے جسٹس مسرت ہلالی کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کیا تھا۔ صدر مملکت نے جسٹس مسرت ہلالی کی بطور جج سپریم کورٹ تقرری کی منظوری دی۔ صدر مملکت کی منظور ی کے بعد وزارت قانون کی جانب سے سپریم کورٹ میں جسٹس مسرت ہلالی کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔ صدر مملکت نے تعیناتی کی منظوری آئین کے آرٹیکل 175 اے 13 کے تحت دی۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ڈاکٹر سید محمد انور کی بطور عالم جج وفاقی شرعی عدالت تعیناتی کی منظوری دی۔ یہاں یہ بھی واضح رہے کہ رواں سال 14 جون کو چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ مسرت ہلالی کو سپریم کورٹ میں جسٹس تعینات کرنے کی جوڈیشل کمیشن نے منظوری دی تھی۔ اس سے حوالے سے چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ہوا تھا جس میں جوڈیشل کمیشن نے جسٹس مسرت ہلالی کی سپریم کورٹ میں تعیناتی کی سفارش کی گئی۔