غریب کا کوئی پرسان حال نہیں جبکہ حکمرانوں کو غیر ملکی دوروں سے فرصت نہیں،شیخ رشید

 شیخ رشید کا کہنا ہے کہ دنیا کے مبصرین پوچھ رہے ہیں پاکستان میں وقت پر الیکشن ہوں گے یا نہیں،اگر ہوں گے تو کیسے ہوں گے؟۔قوم یہ سوال پوچھتی ہے کہ پی پی پی اور ن لیگ نے کس کے خلاف الیکشن لڑنا ہے،اگر ایسے ہی الیکشن لڑنا ہے جیسے کراچی اور آزاد کشمیر میں ہوا ہے اس سے فائدہ کم اور نقصان زیادہ ہو گا۔ تفصیلات کے مطابق سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید نے ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ وزیر خارجہ نصف سنچری مکمل کرنے بعد 15 ماہ میں چوتھی مرتبہ امریکہ لینڈ کر گئے ہیں،نہ یہ سفارتی دورہ ہے نہ دورے کا اعلامیہ،یہ ان کی سیاسی خفیہ سرگرمیوں کی خواہشوں کا چوتھا ناکام دورہ ہے۔خالی ہاتھ لوٹیں گے،بکاؤ مال کی منڈی لگی ہوئی ہے۔ شیخ رشید نے کہا کہ اب پاکستان میں ان کا یہ سیاسی مال لوٹ سیل میں بھی نہیں بکے گا،نگران حکومت کون بنائے گا اور نگران وزیراعظم کون بنے گا؟۔ انکا کہنا تھا کہ غریب کا کوئی پرسان حال نہیں جبکہ حکمرانوں کو غیر ملکی دوروں سے فرصت نہیں،20 کلو کا آٹا مزید 100 رو پے بڑھ گیا۔ ایک طرف گرمی ہے دوسری طرف بجلی نہیں،غیر مقبول حکومت لا کر اور لوگوں کی خواہشوں کا خون کر کے ملک کو آئی ایم ایف کے حوالے کر کے دھمال ڈالنے والے اپنے انجام کا انتظار کریں۔ شیخ رشید نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف کی شرائط اور 9 یقین دہانیاں 12 جولائی کے بعد اپنا حقیقی اثر دیکھائیں گی،ابھی ٹریلر چلا ہے حقیقی فلم چلے گی تو لگ پتہ جائے گا۔ سازش کے تحت ڈالر نیچے آیا اور اسٹاک ایکسچینج اوپر کی گئی،12 جولائی گزر لینے دیں نیچے کا اوپر اوراوپر کا نیچے ہو جائے گا۔ انہوں یہ بھی کہا کہ شہباز شریف اپنے کپڑے بیچ کے آٹا سستا کرنے کی باتیں کر رہا تھا،شہباز شریف کے کپڑے خریدنے کے لیے دنیا میں کوئی تیار نہیں۔

ای پیپر دی نیشن