اللہ اور اس کے رسولؐ کی نا فرمانی نہ کریں، کاروبار میں جھوٹ کا سہارا نہ لیں

سعودی عرب میں مقیم پاکستانی وہاں کے قوانین کی پاسداری کریں
ڈاکٹر طارق شیخ وطن واپسی کے مختصرلمحات میں احباب کے ساتھ یادگار ملاقات

ممتاز احمد بڈانی۔سعودی عرب
گزشتہ دنوں اچانک پاکستان آنے کا اتفاق ہوا میرا علاقہ کیونکہ ملتان ہے لیکن میرے جگر گوشے میرے فرزند قمر خان اور عمر خان پنڈی آسلام آباد میں ریل اسٹیٹ کا بزنس کرتے ہیں اور ساتھ ہی یونیورسٹی میں آئی آر کی تعلیم جاری رکھے ہوئے ہیں اور ساتھ میں ان کے امتحانات ہو رہے تھے توانہوں نے مدعو کیا
 ہمیں مجبوراً یہاں کا رخ کرنا پڑا ماشاء اللہ یہاں کا سفر کیا توحسب عادت پھر ویلاگ بنا
کے یو ٹیوب پہ بھی ڈال دیا کیونکہ راقم القلم کو ایک عرصہ بیت گیا سعودی عرب کے تاریخی شہر طائف میں تو جو دوست، احباب وہاں ایک ساتھ رہتے تھے اب پھر وہ یہاں پنڈی آسلام آباد شفٹ ہو چکے ہیں تو انہوں نے رابطے بھی کیے اور خصوصی طور پر راقب القلم کے اعزاز میں ظہرانے و عشایہ کا بھی اہتمام بھی کیا اسی طرح طائف کمیونٹی کی معروف سماجی شخصیت محمد تاج ملک اور ڈاکٹر خورشید انور جو آجکل اعلیٰ عہدے پر بحریہ ہسپتال میں اپنی خدمات سر انجام دے رہے ہیں نے الگ الگ ظہرانے کا اہتمام کیا ۔ اسی طرح پھر گذشتہ شب الطائف کمیونٹی کی معروف سماجی اور ہر دلعزیز شخصیت ڈاکٹر طارق شیخ نے عشائیہ کا اہتمام کیا جس میں ماشاء اللہ کثیر تعداد میں کمیونٹی نے شرکت کی جہاں پر مزید پرانے دوستوں سے بھی ملاقات ہوگئی جس میں سردار لیاقت علی کشمیری غلام مصطفی، عامر الہدا ہسپتال کے ڈاکٹر برنی اسلامک۔ میڈیکل ایسوسی ایٹ کے جنرل سیکرٹری بھی ہیں انکے علاوہ سعودی عرب کی معروف سماجی وسیاسی شخصیت راجہ کمال خان طائف یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر چوھدری زاہد جاوید ڈاکٹر خورشید انور، سردار لیاقت علی کشمیری بھی مدعو تھے اس موقع پر میزبان ڈاکٹر طارق شیخ نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ جو ہمارے پاکستانی سعودی عرب میں مقیم ہیں انہیں چاہئے کہ جب تک انکا وہاں روزگار لگا ہوا ہے وہ سعودی عرب کو ہرگز نہ چھوڑیں کیونکہ وہاں قانون کی پاسداری ہے وہاں ماشاء اللہ تبارک اللہ حرمین شریفین ہے جب دل چاہے حرم شریف عمرہ ادا کریں۔ جب دل کرے مدینہ منورہ جاکر روضۂ رسولؐ کی زیارت کو چلے جائیں۔ اللہ پاک سلامت رکھے ہمارے پاکستان کو یہاں بے روز گاری ہے 80 فیصد لوگ جھوٹ پہ ہی انحصار کرتے ہیں حالانکہ اللہ پاک اور اس کے رسولؐ کا فرمان ہے کہ روزی دینے والی ذات رب ہے جب روزی دینے والا ہمارا رب ہے تو ہم اپنے کاروبار میں جھوٹ کا سہارا کیوں لیں۔ لیکن یہاں اکثریت جھوٹ کا سہارا لیتے ہیں اللہ پاک اور اسکے رسولؐ کی نا فرمانی کرتے ہیں۔ ڈاکٹر طارق شیخ ڈاکٹر خورشید انور اور محمد تاج ملک اور سردار لیاقت علی نے سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کو مشورہ دیا کہ جب تک آپ لوگوں کا اچھا روز گار لگا ہوا ہے آپ مستقل طور پر واپس ہرگز نہ آئیں دوسرا یہ کہ پاکستان میں کسی کے ذریعے مکان پلاٹ یا کوئی اور پراپرٹی ہرگز نہ خریدیں چاہے وہ آپکا اپنا قریبی رشتہ داری کیوں نہ ہو جتنا ہو سکے آپ بچت کریں اور واپس جب آئیں خود ہی اپنا گھر یا کوئی پراپرٹی خریدیں اس تقریب میں اس بات کا بھی علم ہوا کہ خاص کر طائف میں جو ہماری پاکستانی کمیونٹی کے لوگ مقیم تھے مثلاً انہوں نے ایک دوسرے کے ساتھ مسلسل رابطہ رکھنے کیلیے ایک تو وٹس ایپ گروپ بنایا ہوا دوسرا اس سے بڑھ کر اس بات کی خوشی ہوئی کہ ہر ماہ اجتماعی دعوت کا اہتمام کیا جاتاہے جس میں سب دوست احباب مل جل کے غیر سیاسی گپ شپ کرتے ہیں اور اگر کوئی غم یا خوشی ہو تو سب ایک خاندان کی طرح مل بیٹھ کے دکھ سکھ بانٹتے ہیں حلانکہ کوئی کس برادری سے ہے کوئی کسی خاندان سے ہے لیکن یہاں سب ایسے لگتا ہے جیسے انکی خاندانی رشتہ داری ہے۔ اصل میں تو رشتہ یہی ہوتا ہے پیار محبت کا انسانیت کا۔ ماشاء اللہ طائف میں بھی یہی پوزیشن ہوتی تھی اب بھی انہوں نے روایات قائم کی ہوئی ہے ان میں سب کی عظمت کو سلام ہے

ای پیپر دی نیشن