جسٹس مسرت ہلالی نے سپریم کورٹ کی دوسری خاتون جج کی حیثیت سے حلف اٹھالیا

 جسٹس مسرت ہلالی نے بطور سپریم کورٹ جج اپنے عہدے کا حلف اٹھالیا۔چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال نے جسٹس مسرت ہلالی سے حلف لیا، تقریب حلف برداری میں سپریم کورٹ کے ججز، اٹارنی جنرل اور وکلا نے شرکت کی۔جسٹس مسرت ہلالی کے حلف اٹھانے کے بعد سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد 16 ہوگئی ہے جب کہ وہ سپریم کورٹ میں ذمہ داریاں نبھانے والی دوسری خاتون جج  ہوں گی، ان سے قبل جسٹس عائشہ ملک نے 24 جنوری 2022 کو  سپریم کورٹ میں پہلی خاتون جج کی حیثیت سے حلف اٹھایا تھا۔8 اگست 1961 کو پشاور میں پیدا ہونے والی جسٹس مسرت ہلالی نے خیبر لا کالج سے قانون کی ڈگری حاصل کی اور وہ 1983 میں ڈسٹرکٹ کورٹ میں ایڈووکیٹ کے طور پر انرولڈ ہوئیں، انہوں نے 1988 میں بطور ایڈووکیٹ ہائیکورٹ اور 2006 میں ایڈووکیٹ سپریم کورٹ کے طور پر کام کیا۔جسٹس مسرت ہلالی پشاور ہائیکورٹ کی پہلی خاتون چیف جسٹس تھیں جب کہ وہ خیبرپختونخوا کی پہلی خاتون ایڈووکیٹ جنرل بھی رہی ہیں، اس عہدے پر انہوں نے 2001 سے 2004 تک کام کیا۔انہوں نے یکم اپریل 2023 کو پشاور ہائیکورٹ کی قائم مقام چیف جسٹس کی حیثیت سے حلف اٹھایا اور پھر انہیں 12 مئی 2023 کو  ہائیکورٹ کا چیف جسٹس مقرر کردیا گیا۔

ای پیپر دی نیشن