نئی دہلی (آئی ا ین پی) بھارتی اقلیتیں ہمیشہ سے مودی سرکار کو کٹھکتی رہی ہیں جس کی بناء پر انھیں بھارتی حکومت کے عتاب کا نشانہ بننا پڑتا ہے۔ مودی سرکارکے اقتدار میں آنے کے بعدگزشتہ ایک دہائی سے بھارت میں اقلیتیں خود کو غیرمحفوظ سمجھتی ہیں۔ مودی نے حالیہ انتخابات میں بھی اس بات کوواضح کر دیا ہے کہ مودی بھارت کو اقلیتوں سے پاک کرکے صرف ہندوتوا ریاست کے قیام کو یقینی بنائے گا۔ بھارت میں آئے روز مودی سرکارکی جانب سے اقلیتوں پر ہونے والے مظالم اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ بھارت میں اقلیتوں کے لئے کوئی جگہ نہیں،انتخابات سے قبل مودی نے دیگر اقلیتوں کو نشانے پر رکھتے ہوئے مسلمانوں کے خلاف بھی شدید زہر اگلا۔ انتہا پسند مودی سرکار نے ناصرف مسلمانوں کو ناسور سے تشبیہ دی بلکہ ان کے گھروں، دکانوں حتی کہ مساجدکو بھی مسمارکر دیا، بھارتی انتخابات میں مسلمان مخالف کارڈ کامیابی سے کھیلنے کے بعد اب مودی سرکار عملی اقدامات پر اتر ائی ہے۔ مودی سرکار نے بھارتی مسلمانوں، آدیواسیوں اور دلتوں کے خلاف نئے فوجداری قوانین متعارف کروا دئیے، مودی سرکار کی جانب سے متعارف کروائے گئے ان فوجداری قوانین میں بھارتیہ نیا سنہیتیا، بھارتیہ ساکشیہ دھینیم اور بھارتیہ نگاری سرکشہ سنہیتا شامل ہیں۔