این او سی کی معطلی پر جلسہ منسوخ کیا: پی ٹی آئی، بانی کو سہولتیں دیں، صدر، وزیراعظم کو خط

اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اسلام آباد میں گزشتہ روز ہونے والا جلسہ منسوخ  کر دیا۔ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے علی محمد‘ اسد قیصر اور دیگر رہنماؤں کے ساتھ پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم نے جلسہ منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا۔ چار مہینے بعد ایک این او سی جاری ہوا تھا۔ ڈپٹی کمشنر یا چیف کمشنر کے کہنے سے این او سی معطل نہیں ہو سکتا۔ ہم نے پھر بھی قانون کا سہارا لیتے ہوئے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔ ہائی کورٹ میں جج موجود نہیں تھے ہم نے یہی سوچا تھا کہ اجازت لے کر جلسہ کریں گے۔ پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب نے کہا کہ جلسے کی اسلام آباد انتظامیہ نے اجازت دے رکھی تھی لیکن رات پولیس آئی اور وہ علاقہ سیل کر دیا۔ اسد قیصر نے پیپلز پارٹی سے کہا ہے کہ وہ تحریک انصاف کے ساتھ زیادتیوں پر کیوں بات نہیں کرتی؟ ۔ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ پیپلزپارٹی اپنا ڈبل سٹینڈرڈ ختم کرے، پیپلز پارٹی کیوں تحریک انصاف کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں پر بات نہیں کرتی؟  ہم صرف لیڈر کے احکامات کو مان رہے ہیں، ہمیں کہا گیا آپ نے این او سی کے بغیر جلسہ نہیں کرنا، ہم بانی چیئرمین سے مشورہ کریں گے اگر اگلی بار این او سی نہیں ملا تو ہم ضرور نکلیں گے۔ عمر ایوب نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حکومت کے ٹاوٹ بنے ہوئے ہیں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پی ٹی آئی کے رہنما عمر ایوب نے کہا کہ ہمارے جلسے کا نوٹیفکیشن معطل کردیا گیا جو کہ افسوس ناک ہے۔ ڈی سی اسلام آباد بتائیں کس کے اشارے پر چل رہے ہیں۔ دوسری جانب بانی پی ٹی آئی کو جیل میں سہولیات فراہم کرنے کے لئے صدر پاکستان اوروزیراعظم کوخط ارسال کردیا گیا۔خط جوڈیشل ایکٹوزم پینل کے سربراہ اظہرصدیق ایڈووکیٹ نے ارسال کیاجس کے متن میں کہاگیاکہ بانی پی ٹی آئی کوجیل میں قانون کے مطابق سہولیات فراہم نہیں کی جا رہی، بانی پی ٹی آئی کو لوگوں سے ملنے نہیں دیا جا رہا۔ بانی پی ٹی آئی کی ملاقاتوں میں کیوں رکاوٹ ڈالی جا رہی ہے۔ انہیں جیل میں بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں، بانی پی ٹی آئی کو جیل میں سہولیات نہ دی گئیں تو اعلیٰ عدالتوں سے رجوع کیا جائے گا۔ بلکہ  مشیر اطلاعات خیبرپی کے  بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کیلئے جاری تحریک سے مینڈیٹ چور سرکار بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی۔ اپنے ایک بیان میں بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ مانسہرہ میں کامیاب پاور شو کے بعد جعلی فارم ٹولہ رہائی تحریک سے دباو میں آگیا ہے، جعلی فارم 47 سرکار پی ٹی آئی کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سے خوفزدہ ہے۔ تحریکِ تحفظِ آئینِ پاکستان کو جلسہ کی اجازت نہ دینے پر توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی گئی۔ حکومت کے خلاف اپوزیشن الائنس تحریکِ تحفظِ آئینِ پاکستان کے کوآرڈینیٹر نے اسلام آباد ہائی وکرٹ سے رجوع کر لیا۔ عدالت میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ڈی سی اسلام آباد نے 4 جولائی کو عدالت کو بتایا کہ این او سی جاری کر دیا گیا ہے۔ عدالتی حکم کے باوجود ترنول جلسے کا این او سی معطل کرنا توہینِ عدالت ہے۔ عدالت این او سی منسوخ کرنے والوں کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کرے۔ تحریکِ تحفظِ آئینِ پاکستان کو جلسے کی اجازت نہ دینے پر دائر درخواست میں چیف کمشنر ، ڈی سی ، آئی جی، ایس ایچ او تھانہ ترنول اور دیگر فریق بنایا گیا ہے۔بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ حکومت کے خلاف جدوجہد جاری رہے گی‘ اپنی سیاسی کمیٹی کا اجلاس بلایا، ہمارا ون پوائنٹ ایجنڈہ تھا کہ جلسہ اسلام آباد میں منعقد ہونے جارہا تھا، حکومت چند دنوں کی مہمان ہے جس کے خلاف جدوجہد جاری رہے گی۔

ای پیپر دی نیشن