اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)صدر مرکزی تنظیم تاجران پاکستان محمد کاشف چوہدری نے تاجر دوست سکیم پر حکومتی دعووں کی قلعی کھول دی،تاجر دوست سکیم کی خامیوں ،تحفظات اور خدشات سے آگاہ کرکے ملک بھر کے لاکھوں تاجروں کی ترجمانی کرتے ہوئے اسے تاجر دشمن سکیم قرار دیا اور کہا کہ یہ تاجر دوست سکیم نہیں بلکہ1200 روپے سالانہ ٹیکس کا جھانسہ دے کر تاجروں کو ظالمانہ ٹیکسز کے جال میں پھنسانے کا پھندا تیار کیا گیا ھے ۔تاجر دوست اسکیم میں رجسٹرڈ ھونے والے تاجروں سے کاروبار کرنے کی جگہ کی جائیداد ویلیو کے مطابق کرایہ تصور کر کے اسکے مطابق ایڈوانس انکم ٹیکس وصول کرنے کا منصوبہ کسی طور قابل عمل نہیں ۔چھوٹے تاجر کیلئے ھر مہینے ٹیکس جمع کروانا اور رہکارڈ رکھنا ناممکن ھے ۔ تاجر دوست اسکیم کے تحت ماھانہ ٹیکس جمع نہ کروا سکنے پر تاجروں کو نوٹسز اور بلیک میلنگ کا سامنا کرنا پڑے گا_تفصیلات کے مطابق چیرمین ایف بی آر امجد زبیر ٹوانہ نے ممبران ایف بی آر کے ھمراہ تاجر دوست اسکیم پر ملک بھر کے تاجر نمائندگان سے متعلقہ آر ٹی اوز میں زوم میٹنگ کی ۔انہوں نے کہا تمام شہروں میں کیٹگریز بنا کر 300 مربع فٹ کی دکان پر کم از کم تین ھزار تا چھ ھزار سے لے کر ھزاروں روپے تک ماہوار ٹیکس جمع کروانا ھو گا ۔