تیل اور گیس پر چلنے والے پاور پلانٹس کو کوئلے پر منتقل کرنے کی ہدایت‘ چیئرمین واپڈا سمیت تمام بڑے افسر تبدیل ہونگے

تیل اور گیس پر چلنے والے پاور پلانٹس کو کوئلے پر منتقل کرنے کی ہدایت‘ چیئرمین واپڈا سمیت تمام بڑے افسر تبدیل ہونگے

لاہور ( خصوصی رپورٹر +نوائے وقت نیوز+آئی این پی) وزیر اعظم نواز شریف کی زیرصدارت توانائی بحران سے متعلق اجلاس ہوا۔ اجلاس میں نومنتخب وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف، خواجہ آصف ، چودھری نثار اور وزارت پانی و بجلی کے حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں اسحاق ڈار اور ماہرین نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں لوڈشیڈنگ میں کمی کےلئے کوئلے پر انحصار بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔ فوری ریلیف کا واحد حل کوئلے کا استعمال ہے۔ توانائی بحران میں کمی کےلئے نجی شعبے کے ماہرین کو ترجیح دی جائیگی۔ سرکاری رپورٹس کی بجائے اہمیت نجی شعبے کی رپورٹ پر دی جائیگی۔ حکام وزارت پانی و بجلی نے بتایا کہ تیل سے بجلی پیدا کرنے کےلئے یومیہ ایک ارب روپے درکار ہیں۔ عوام کو سبسڈی کےلئے یومیہ ایک ارب روپے کی ضرورت ہے۔ مقامی کوئلے کے بجائے درآمدی کوئلہ فائدہ مند ثابت ہو گا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جلد پانی و بجلی کے اعلیٰ حکام، چیئرمین واپڈا اور ایم ڈی پیپکو سمیت ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹوز کو ہٹا کر اہل افسران کو لگایا جائیگا۔ حکمرانوں نے ایماندار اور اہل افسروں کو نظرانداز کر کے مفاد پرست ٹولے کی سرپرستی کی جس سے حالات خراب ہوئے۔ بجلی بحران کے حل کےلئے وزیر اعظم سیمت دیگر قائدین کو انرجی ماہرین نے تفصیلی بریفنگ دی اور بجلی بحران کے حل کےلئے اہم فیصلے کئے گئے۔ دریں اثناءوزیراعظم میاں محمد نوازشریف نے بجلی کے بحران کے خاتمے اور سستی بجلی کی فراہمی کیلئے تمام تیل اور گیس پر چلنے والے پاور پلانٹس کو جلد از جلد کوئلے پر منتقل کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف، سینیٹر اسحاق ڈار، چودھری نثار علی خان، خواجہ محمد آصف، سرتاج عزیز، وزارت پانی و بجلی، وزارت پٹرولیم سمیت دیگر متعلقہ محکموں کے اعلیٰ ترین ذمہ داران نے شرکت کی اور اجلاس کے شرکاءکو پنجاب سمیت ملک بھر میں جاری بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ اور بجلی کے پاور پلانٹس کی کارکردگی کے حوالے سے بریفنگ دی گئی اور بجلی کے بحران کے حل کیلئے مختلف تجاویز اور سفارشات پر بھی بات چیت کی گئی۔ بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ملک کو بجلی کے لوڈشیڈنگ سے نجات دلانے کیلئے تیل کی بجائے کوئلے پر انحصار بڑھایا جائے اور جہاں تک ممکن ہو سکے پاور پلانٹس کو تیل سے کوئلے پر منتقل کیا جائے اور ملک میں بڑھتی ہوئی بجلی کی چوری کو روکنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں اور صوبوں سے مدد حاصل کی جائے جبکہ اس کے ساتھ ساتھ تمام صوبوں، سرکاری محکموں اور دیگر پرائیویٹ اداروں اور کمپنیوں کے ذمے بقایا جات کی وصولی کو بھی یقینی بنایا جائے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیراعظم کو دی جانیوالی بریفنگ میں بتایا گیا کہ سابق حکومت نے واپڈا، وزارت پانی و بجلی سمیت دیگر متعلقہ محکموں میں اعلیٰ عہدوں پر میرٹ اور اہل افراد کی بجائے سفارشی لوگوں کو تعینات کیا جس کی وجہ سے گزشتہ پانچ سالوں میں ملک میں بجلی کے بحران میں نہ صرف شدت آئی بلکہ بجلی کی پیداوار بھی متاثر ہوئی ہے۔ اجلاس کے دوران وزیراعظم میاں نوازشریف اور دیگر کو دی جانیوالی بریفنگ میں بتایا گیا کہ تیل سے پیدا کی جانیوالی بجلی پر وفاقی حکومت کو روزانہ ایک ارب روپے کی سبسڈی دینا پڑ رہی ہے اور توانائی کے بحران کے خاتمے کیلئے پرائیویٹ سیکٹر سے بھی مدد لی جائے تو اس کے بہتر نتائج نکل سکتے ہیں۔ اجلاس کے دوران وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کا کہنا تھا کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے ساتھ ساتھ عوام کو سستی بجلی بھی فراہم کرنا موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے اس لئے جلد ازجلد گیس اور تیل پر چلنے والے پاور پلانٹس کو کوئلے پر منتقل کیا جائے اور جہاں بھی بجلی کی چوری ہو رہی ہے اسے روکنے کیلئے ہنگامی اقدامات کئے جائیں اور مختلف محکموں اور دیگر کمپنیوں کے ذمے واپڈا کے اربوں روپے کے بقایا جات کی وصولی بھی جلد ازجلد کرنے کیلئے سخت سے سخت اقدامات کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی چوری اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کسی بھی صورت برداشت نہیں کی جائے گی ہم ملک میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کو ختم کرکے معیشت کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں کیونکہ بجلی کی لوڈشیڈنگ کی وجہ سے پاکستانی معیشت بھی انتہائی متاثر ہوئی ہے اور اگر بجلی کا بحران ختم ہو جائے تو معیشت کو بھی پاﺅں پر کھڑا کیا جاسکتا ہے اس لئے بجلی کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ اس حوالے سے تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے گا۔
بجلی بحران

ای پیپر دی نیشن