ہر کام اخلاص سے کرو(۲)

٭حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا:مجھ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یوں بیان فرمایا :جب قیامت کا دن ہوگا تو اللہ تبار ک وتعالیٰ بندوں کی طرف (اپنی شان کے مطابق )نزول فرمائے گاتاکہ ان کے درمیان فیصلہ فرمائے (اُس دن کی ہیبت اورجلالت کی وجہ سے) لوگوں کا ہر ایک گروہ گھٹنوں کے بل گرا ہوگا۔سب سے پہلے جن افراد کو بلایا جائے گاان میں سے ایک شخص وہ ہوگاجس نے قرآن پاک جمع کیا ہوگا یعنی اس کی تعلیم وتدریس کی ہوگی ، دوسرا وہ جو اللہ کے راستے میں قتل ہوا ہوگا ،تیسرا ایک مالدار اورآسودہ حال شخص ہوگا۔اللہ تبارک وتعالیٰ قرآن کے قاری سے ارشادفرمائے گا : کیا میںنے تجھے وہ چیز (کتاب اللہ ) نہیں سکھائی تھی جو میں نے اپنے رسول پر نازل فرمائی تھی ، وہ کہے گا کیوں نہیں ، اے میرے رب! اللہ تعالیٰ استفسار فرمائے گا، تو تو نے اپنے علم پرکیا عمل کیا ، وہ عرض کرے گا :میں دن رات اس کی تلاوت کے لیے قیام پذیر رہتا تھا ۔اللہ رب العزت اسے فرمائے گا ، تو جھوٹ کہتا ہے ، فرشتے بھی اسے کہیں گے کہ تو جھوٹ کہتا ہے۔اللہ تبار ک وتعالیٰ فرمائے گا، تیری نیت یہ تھی یہ شہرہ ہوجائے کہ یہ فلاں قاری صاحب ہیں ۔بے شک یہ کہہ دیا گیا ،پھر دولت مند شخص کو سامنے لایا جائے گا، اللہ رب العزت اُس سے استفسار فرمائے گا کیا میں نے تجھے اتنی فراوانی اورکشادگی نہیں دی کہ زندگی میں تجھے کسی کا محتاج نہیں رہنے دیا۔وہ عرض کرے گا :اے میرے رب! بے شک تو نے مجھے ایسی ہی کشادگی عطافرمائی ۔اللہ تعالیٰ اس سے پوچھے گاکہ جو کچھ میںنے تجھے عطا کیا تھا تو اسے کس طرح بروئے کار لایا۔وہ عرض کرے گا:میں صلہ رحمی اورصدقہ کیا کرتا تھا ۔اس پر اللہ تعالیٰ فرمائے گا :تو جھوٹ بولتا ہے اور فرشتے بھی کہیں گے تو جھوٹا ہے ،اللہ تبارک وتعالیٰ فرمائے گا: اے شخص تیرا ارادہ یہ تھا کہ لوگ کہیں :فلاں بڑا سخی ہے ، سو یہ آوازہ بلند ہوگیا ، آخر میں مقتول فی سبیل اللہ کو پیش کیا جائے گا، اللہ اس سے پوچھے گا تجھے کس لیے قتل کیا گیا وہ عرض کرے گا: اے میرے پروردگار ! مجھے تیرے راستے میں جہاد کرنے کا اذن ملاتھا سو میںنے جہاد کیا حتیٰ کہ قتل ہوگیا ۔ اللہ تعالیٰ ارشادفرمائے گا :توبھی جھوٹ کہتا ہے ، فرشتے بھی کہیں گے تو دروغ گو ہے ۔ اللہ فرمائے گا بے شک تیرا ارادہ تھا کہ کہا جائے : فلاں تو بڑا جی دار اوربہادر تھا ، سو تجھے یہ دادِ شجاعت مل گی، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا دستِ مبارک میرے گھٹنوں پر مارا اورفرمایا:اے ابوہریرہ !اللہ تعالیٰ کی مخلوق میں سے یہ تین وہ ہیں جن پر قیامت کے دن سب سے پہلے آگ بھڑ کائی جائے گی ۔(صحیح ابن خزیمہ)

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...