کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے !

Jun 07, 2014

طارق احسان غوری

جس پاکستان کا خواب شاعر مشرق علامہ اقبالؒ نے دیکھا اور مسلمانوں کے لیے حضرت قائد ِ اعظم محمد علی جناح ؒکی قیادت میں آل انڈیا مسلم لیگ نے جس علیحدہ مملکت کا مطالبہ کیا تھا خطہ وادی کشمیر اس کا حصہ اور لازمی جزو تھا مگر افسوس کہ ہمارے ازلی دشمن بھارت نے قیام پاکستان کے فوراً بعد ’’وادی کشمیر ‘‘پر غاصبانہ قبضہ کر لیا اور پھر کشمیری عوام نے بھارتی تسلط سے آزادی اور حق خود ارادیت کے حصول کے لیے جو ’’عظیم جدو جہد ‘‘کی وہ آزادی کی تحریکوں میں نمایا ں مقام رکھتی ہے ۔ دیکھا گیاکہ کچھ عرصہ سے نامعلوم وجوہات کی بنا پر کشمیریوں کی جدو جہد اور قربانیوں سے مُنہ موڑ کر مسئلہ کشمیر کو سرد خانہ میں ڈال دیا گیا مگر 30اپریل 2014کو سالار پاکستان جنرل راحیل شریف نے جی ایچ کیو راولپنڈی میں ’’یوم ِ شہدا‘‘ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بڑے ہی واضح الفاظ اور دلیرانہ انداز میں ’’مسئلہ کشمیر‘‘ کی بھرپور حمایت کرکے نا صرف 18کروڑ پاکستانیوں کے دلوں کی ترجمانی کی بلکہ ایک مرتبہ پھر ’’مسئلہ کشمیر‘‘ کو بین الاقوامی سطح پر ایک اہم ترین مسئلہ کی حیثیت سے دنیا کے سامنے پیش کیا ہے ۔  جنرل راحیل شریف کے اس جرات مندانہ اور حقیقت پر مبنی خطاب نے نا صرف مسئلہ کشمیر کی خطہ کے لیے اہمیت کو اُجاگر کیا ہے بلکہ مسئلہ کشمیر پر پاکستانی مئوقف کی بھرپور تائیدو حمایت کر کے عوام کے دل جیت لیے ہیں ۔
اس سے قبل بھی پاکستان کے چند اہم مدبر اور نظریاتی راہنما جو کشمیر کے لیے مسلسل آواز بلند کرتے چلے آرہے ہیں اور تحریک آزادی کو بھی جلا بخشی ہے ۔ خصوصاً صحافت کی آبرو ، وطن کی محبت میں غرق اور کشمیر کے عشق میں مبتلا عظیم دانشور جناب ڈاکٹر مجید نظامی نے اس پیرانہ سالی میں تحفظ نظریہ پاکستان ، نفاذ اسلام اور آزادی کشمیر کے لیے سب سے پہلے آواز حق بلند کی اور وہ نظریہ پاکستان اور آزادی کشمیر کے لیے کام کرنیوالے محب ِ وطن پاکستانیوں اور نوجوانوں کی بھرپور راہنمائی کا فریضہ بھی سر انجام دے رہے ہیں ۔
جنرل راحیل شریف کے جرات مندانہ خطاب سے جناب ڈاکٹر مجید نظامی صاحب کے اصولی مئوقف کو بھی تائیدو حمایت حاصل ہوئی ہے اور انشاء اللہ یہ مسئلہ ایک مرتبہ پھر پوری قوت کے ساتھ بین الاقوامی سطح پر اُبھرے گا اور عالمی اداروں اور UNکو اس مسئلہ کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ۔ سپہ سالا ر جنرل راحیل شریف کا یہ خطاب معمولی حیثیت کا حامل نہیں بلکہ یہ 18کروڑ پاکستانیوں کے دل کی آواز ہے جسے پاکستان کی بہادر مسلح افواج کی مکمل تائید و حمایت حاصل ہے ۔ضرورت اس بات کی ہے کہ بھارتی حکمران ہوش کے ناخن لیں اور کشمیر پر اپنا غاصبانہ قبضہ ختم کر کے وادی کشمیر سے 8لاکھ بھارتی افواج کو نکالے تاکہ’’ وادی جنت نظیر کشمیر‘‘ میں خون کی ہولی کھیلنے کا خوفناک کھیل بند ہو ۔ کشمیری عوام ایک دن بھی بھارت کی غلامی قبول کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں اور پچھلے 65سالوں میں بھارتی تسلط سے چھٹکاراہ حاصل کرنے کے لیے انہوں نے لازوال قربانیاں پیش کی ہیں ۔ بھارتی افواج لاکھوں کشمیریوں کو شہید کرنے ، لاکھوں کو زخمی اور ناجائز گرفتار کرنے اور کشمیریوں کی جائیدادیں نظر ِ آتش کرنے کے باوجود جذبہ آزادی کو سرد نہیں کر سکی ۔ بلکہ یہ جذبہ دن بدن مزید بڑھ رہا ہے ۔جنرل راحیل شریف کے اس جرات مندانہ مئوقف اور خطاب کے بعد پاکستانی حکمرانوں اور قومی اسمبلی کے اراکین پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے دو ٹوک اور ٹھوس مئوقف کی تائید میں اپنا نقطہ نظر واضح کریں ۔
پاکستانی حکمران دوست اسلامی ممالک سے فوری رابطہ قائم کر کے سلامتی کونسل کا ہنگامی فوری اجلا س طلب کرنے کا مطالبہ کریں تا کہ 57اسلامی ممالک کی تائیدو حمایت کے ساتھ ایک مرتبہ پھر مسئلہ کشمیر کو UNکے ایجنڈہ میں ترجیحی بنیادوں پر لا کر مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے کشمیری عوام کی حمایت میں پاکستان کا واضح مئوقف دنیا کے سامنے آسکے ۔
انشاء اللہ ۔اب جلد مسئلہ کشمیر اپنے منطقی اور پائیدار حل کی جانب بڑھے گا ۔ کیونکہ اپنے خطاب میں جنرل راحیل شریف نے جس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ’’ کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے‘‘ اور کوئی بیٹا اپنی مادر ِ وطن کی شہہ رگ دشمن کے پنجوں میں نہیں دیتا ۔ اگر بھارت نے ہوش کے ناخن نہ لیے تو پاکستان کے کروڑوں بیٹے اپنی مادر ِ وطن کی حفاظت کریں گے۔

مزیدخبریں