سری نگر (اے این این) مقبوضہ کشمیر کے سرحدی ضلع کپواڑہ میں نوجوان کی تشدد زدہ نعش برآمد ٗ دو روز قبل فوجی اہلکاروں نے گرفتار کیاتھا ٗپوسٹ مارٹم کے بعد نعش ورثاء کے حوالے کردی گئی ٗ مقامی افراد نے فوجی اہلکاروں کو ’’پاگل‘‘ قراردے دیا ٗ مظاہرے کئے اور فی الفور وادی چھوڑنے کا مطالبہ کیا ، دوسری طرف سینئر حریت پسند لیڈر اور حریت کانفرنس جموں وکشمیر کے رہنما مشتاق الاسلام بدستور گھر میں نظر بند ہے۔ تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے سرحدی ضلع کپواڑہ کے ہا یہامہ کے جنگل میں جمعہ کی صبح ایک نوجوان کی نعش درخت سے لٹکی پائی گئی جسے خدشہ ہے بھارتی فوجی اہلکاروں نے تشدد کے بعد شہید کردیا ۔ مذکورہ نامعلوم نوجوان کو دو روز قبل فوجی اہلکار گھر سے گرفتار کرکے لے گئے تھے۔ پولیس نے نعش کو اپنی تحویل میں لے کر ضلعی ہسپتال کپواڑہ میں پوسٹ مارٹم کرایا جس کے بعد نعش کو ضلع مجسٹریٹ کی اجازت کے بعد تمناڑ ہایہامہ میں بطور امانت دفن کر دیا گیا۔ ادھر مقامی افراد نے بھارتی فوجی اہلکاروں کو ’’ پاگل‘‘ قرار دیتے ہوئے ان سے فی الفور وادی چھوڑنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ مقامی لوگوں کاکہنا ہے کہ گزشتہ کچھ عرصے سے علاقے میں کئی’’ پاگل کتے‘‘ سرگرم ہوگئے ہیں جنہوں نے علاقے میں دہشت پیدا کررکھی ہے ۔