خیبرپی کے حکومت سے استعفیٰ مانگنے کا ابھی مرحلہ نہیں آیا : سراج الحق

اسلام آباد (صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت سے استعفیٰ مانگنے کا ابھی کوئی مرحلہ نہیں آیا تاہم اس سے استعفیٰ مانگنا کسی کا انتقامی جذبہ ضرور ہوسکتا ہے۔ اے این پی کی اپنی رشتہ دار خواتین ووٹ ڈالنے نہیں آئیں ۔ اس حوالے سے اے این پی کی شکایت کا کوئی جواز نہیں ۔ ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو میں امیر جماعت نے کہا کہ خیبرپی کے میں بلدیاتی انتخابات کے دوران شہید ہونے والوں کے لواحقین سے اظہار افسوس اور ہمدردی کرتے ہیں۔ میں نے خود وزیر اعلی پرویز خٹک کو فون کرکے کہا کہ قاتلوں کو ہر صورت گرفتار کر کے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے، الیکشن مرنے مارنے کا نام نہیں برداشت کا نام ہے۔ خیبرپی کے کی حکومت سے استعفیٰ مانگنا کسی کا انتقامی جذبہ ضرور ہوسکتا ہے لیکن ایساکوئی مرحلہ نہیں آیا ہے کہ ہم کہیں کہ اب اس حکومت کو استعفیٰ دینا چاہیے۔ حکومت خود کہتی ہے کہ جہاں جن لوگوں کو شکایت ہے وہاں الیکشن کمشن دوبارہ انتخابات کرا دے۔ سراج الحق نے کہا کہ حلقہ پی کے 95 میں اے این پی کا امیدوار ہمارے مقابلے میں تھا جس نے اچھے خاصے ووٹ لیے ہیں ان کی اپنی رشتہ دار خواتین بھی ووٹ دینے نہیں آئیں ۔ اے این پی والوں کی شکایت کا جواز ہی نہیں بنتا۔سراج الحق نے کہا کہ پی کے 95 میں 1947ء سے لے کر آج تک خواتین نے ووٹ کا استعمال نہیں کیا حالانکہ ہم نے مہم چلائی۔درخواست کی جلسے کیے ہماری قومی اسمبلی کی ممبر عائشہ گئیں۔انہوں نے مہم چلائی کے لوگ ووٹ کے لیے نکلیں انہوں نے کہا کہ 2008ء کے انتخابات میں ہماری جماعت نے بائیکاٹ کیا پیپلز پارٹی اور اے این پی کا آپس میں مقابلہ تھا لیکن اس الیکشن میں بھی حلقہ 95 میں خواتین ووٹ کے لیے باہر نہ نکلیں۔اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ جماعت اسلامی ذمہ داری ہے۔جماعت اسلامی نے پہلے بھی اپیل کی اور میں اب بھی اپیل کررہا ہوں کہ خواتین اپنے حق رائے دہی کا استعمال ضرور کریں۔ پاکستان میں ایسا کوئی قانون نہیں ہے کہ ووٹ نہ ڈالنے والے مرد و خواتین کے خلاف کارروائی ہو۔ووٹ ڈالنا خواتین کا حق بھی ہے اور فرض بھی ہے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...