راولپنڈی (نیٹ نیوز) راولپنڈی کی مقامی عدالت نے مذہبی منافرت پھیلانے کے مقدمے میں کالعدم مذہبی تنظیم اہلسنت والجماعت کے مرکزی رہنما مولانا اورنگزیب فاروقی کو 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا ۔پولیس کے مطابق اورنگزیب فاروقی کے خلاف یہ مقدمہ انسدادِ دہشت گردی کے محکمے ’سی ٹی ڈی‘ کی جانب سے درج کروایا گیا ، ان پر الزام ہے کہ انہوں نے چند روز قبل مری میں مذہبی منافرت پر مبنی تقریر کی تھی۔ بی بی سی کے مطابق مولانا اورنگزیب فاروقی کو گزشتہ روز اس وقت حراست میں لے لیا گیا تھا جب وہ ’جمعے کا خطبہ‘ دینے کے لئے راولپنڈی کے قریبی قصبے ٹیکسلا جا رہے تھے۔کارروائی کے وقت اورنگزیب فاروقی کے ساتھ موجود اْن کے جماعت کے دیگر عہدیداران کو گرفتار نہیں کیا گیا اور اْنھیں واپس جانے کی اجازت دے دی گئی تھی۔گرفتاری کے بعد اورنگزیب فاروقی کو نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا تھا اور گزشتہ روز ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ واضح رہے کہ اورنگزیب فاروقی کی گرفتاری کے خلاف ان کی جماعت کے کارکنوں نے جمعے کو راولپنڈی اور اسلام آباد میں احتجاجی مظاہرے کئے اور سنیچر کو بھی مظاہروں کی کال دی گئی ہے۔بی بی سی کا کہنا ہے کہ سرکاری دستاویز کے مطابق اہلسنت والجماعت کو کالعدم تنظیم قرار دیا گیا جبکہ جماعت کی قیادت کا موقف ہے کہ اْنھیں کسی بھی حکومت نے کبھی بھی کالعدم قرار نہیں دیا۔ تنظیم اہل سنت والجماعت 12 جنوری 2002 کو جنرل پرویز مشرف کی جانب سے سپاہِ صحابہ پر پابندی عائد کئے جانے کے بعد سامنے آئی تھی۔