لاہور (خصوصی رپورٹر) (ق) لیگ کے سینئرمرکزی رہنما چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ حکمرانوں نے کسانوں پر ظلم کی انتہا کر دی، چار بھینسوں کا دودھ فروخت کرنیوالے پر بھی ٹیکس لگا دیا، پٹرول، ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کر کے عام آدمی کیلئے ہر چیز مہنگی کردی گئی ہے، تنخواہ دار طبقہ کی تنخواہ میں معمولی اضافہ اونٹ کے منہ میں زیرے کے مترادف ہے۔ وفاقی بجٹ پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 44 کھرب 51 ارب کے بجٹ میں 16 کھرب 25 ارب کا خسارہ اور 253 ارب کے نئے ٹیکس لگانا کسی طور پر عوامی بجٹ نہیں کہا جاسکتا۔ چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ حکومت جمع خرچ سے آگے نہ بڑھ سکی، طرز حکمرانی بدلنے تک عوام کی حالت تبدیل نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے کہا کہ حکمران دہشت گردی، پاک چین اقتصادی راہداری پر اے پی سی بلاتے ہیں معیشت پر کیوں نہیں؟ عالمی مارکیٹ میں خشک دودھ سستا ہوا جبکہ حکمرانوں نے پاکستان میں مہنگا کردیا۔ بجٹ پر حکومت اپنی مرضی نہ کرے، وزیرخزانہ کی تقریر سے عوام کو مایوسی کے سوا کچھ نہیں ملا، بجٹ میں صرف ٹیکس میں اضافے کی بازگشت سنائی دیتی ہے، ریلیف کی کوئی بات سننے میں نہیں آئی۔این این آئی کے مطابق (ق) لیگ کے صدر و سابق وزیر اعظم چودھری شجاعت حسین نے سندھ میں لیڈیز ونگ کی تنظیم نو، ایم ایس ایف کو فعال کرنے اور پارٹی میں نئے لوگوں کی شمولیت پرسندھ کی قیادت کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے پارٹی میں شامل ہونیوالے اب ایسی ٹیم کے ممبر بن گئے ہیں جو پاکستانی ریاست اور معاشرے کو قابل رشک بنانا چاہتے ہیں۔ یہ بات انہوں نے گزشتہ روز (ق) لیگ سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ سے ٹیلیفونک بات چیت میں کہی۔ چودھری شجاعت حسین نے مزید کہا کہ حکمران زبانی جمع خرچ سے آگے نہ جاسکے ہیں جب تک اقتدار پر قابض حکمران اپنی طرز حکمرانی کو نہیں بدلیں گے عام آدمی کی زندگی بھی نہیں بدلے گی۔ موقع پر موجود حلیم عادل شیخ اور دیگر رہنمائوں نے چودھری شجاعت حسین کو دورہ سندھ کی دعوت بھی دی۔