گلگت/ اسلام آباد (ایجنسیاں+ سپیشل رپورٹ) گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کل پیر کو ہونگے جن میں قانون ساز اسمبلی کی24 نشستوں پر272 امیدوار مدمقابل ہیںجبکہ مسلم لیگ (ن)، پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف کے درمیان کانٹے دار مقابلے کا امکان ہے۔ ایم کیو ایم اور بالاورستان موومنٹ نے انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا۔ الیکشن کمشن نے آزادنہ ، منصفانہ اور شفاف انداز میں کرانے کیلئے تمام انتظامات مکمل کر لئے۔ قانون ساز اسمبلی کی 24 نشستوں پر 1147 سے زائد پولنگ سٹیشن قائم کئے گئے ہیں جہاں 6 لاکھ 17 سو سے زائد رائے دہندگان اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ ادھر الیکشن کمشن نے پاک فوج کی نگرانی میں تمام پولنگ سٹیشنوں کیلئے بیلٹ پیپرز روانہ کردئیے۔گلگت بلتستان میں انتخابات کے دوران امن و امان کی صورتحال کو برقراررکھنے کیلئے تمام اضلاع میں فوجی دستوں کوتعینات کر دیا گیا ۔ فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق اس مقصد کیلئے الیکشن کمیشن اور سول انتظامیہ نے درخواست کی تھی۔ دوسری جانب گلگت بلتستان میں انتخابات کیلئے امیدواروں کی انتخابی مہم ہفتہ کی رات 12 بجے ختم ہوگئی۔گلگت بلتستان کے محکمہ داخلہ نے دفعہ 144 کے تحت عوامی اجتماع، ریلیوں، اسلحہ کی نمائش، ہوائی فائرنگ اور لاوڈ سپیکر کے استعمال پر پابندی لگا دی۔ دوسری طرف گورنر گلگت و بلتستان چودھری محمد برجیس طاہر نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان اسمبلی کے انتخابات پرامن طریقہ سے ہوں گے، تمام جماعتیں فوج کی نگرانی میں انتخابات کروانے پر متفق ہیں، شفاف انتخابات کے انعقاد کیلئے حکومت فوج کی ہر طرح سے مدد کیلئے تیار ہیں۔