سپریم کورٹ سے درخواست ہے احتساب سب کا ہوناچاہئے شہباز شریف

Jun 07, 2017

لاہور (خصی رپورٹر) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت نے اس سال صحت عامہ کے لئے 230 ارب روپے کا ریکارڈ بجٹ مختص کیا ہے جو کل بجٹ کا 15 فیصد ہے۔ صحت عامہ کی سہولتوں کی بہتری کے لئے اقدامات نتیجہ خیز ثابت ہو رہے ہیں اور عوام کو ریلیف مل رہا ہے۔ پیشنٹ ٹرانسفر سروس حکومت پنجاب کا ایک اور انقلابی پروگرام ہے جس کے ذریعے تحصیل و ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتالوں سے بڑے ہسپتالوں میں مریضوں کو بلا معاوضہ منتقل کیا جا رہا ہے۔ وزیر اعلی نے ان خیالات کا اظہار پیشنٹ ٹرانسفر سسٹم کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں کیا۔ وزیر اعلی نے کہا کہ عوام کو صحت کی معیاری اور جدید سہولتوں کی فراہمی ہماری اولین ترجیح ہے اور اس مقصد کیلئے ہر ممکن وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔ پنجاب کے 40 تحصیل و ڈسٹرکٹ ہیڈ کوراٹر ہسپتالوں کی تنظیم نو کی جا رہی ہے۔ ہسپتالوں کی بہتری کے ساتھ ساتھ عملے کے رویئے کو بھی بہتر کیا جا رہا ہے اور میری ڈاکٹروں سے درخواست ہے کہ خدا را آگے بڑھ کر دکھی انسانیت کا ہاتھ تھام لیں۔ شہباز شریف نے میڈیا کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ احتساب سب کا بلا تفریق ہونا چاہیے کسی ایک خاندان کا احتساب احتساب نہیں۔ حسین نواز کی تصویر کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اس بچے کو جس طرح وہاں بٹھایا گیا، خدا نخواستہ اس نے کرپشن تو نہیں کی یا اربوں روپے کے قرضے تو ہڑپ نہیں کئے تھے، کسی کا دھیلا تو نہیں لوٹا تھا، احتساب کرنا ہے تو سب کایکساں احتساب ہو، احتساب کرنا ہے تو این آئی سی ایل ، بینک آف پنجاب، اوورسیز فائونڈیشن، اوگرا، نندی پور میں کی جانے والی لوٹ مار کا احتساب کیا جائے اوران لوگوں کا احتساب کیاجائے جنہوںنے یہ کرپشن کی ہے-ان لوگوں سے بھی یہ پوچھا جائے جن کے 60ملین سوئس بنکوں میں پڑے ہیں،ان کو کوئی نہیں پوچھ رہا-وزیر اعظم کے بچے کو اس طرح بٹھایا گیا جیسے خدا نخواستہ اس نے کرپشن کی ہو- اس نے تو اس ملک کا دھیلہ نہیں لوٹا جبکہ دوسری جانب ایسے لوگ موجود ہیں جنہوں نے پنجاب بنک پر ڈاکہ ڈالا ، اوورسیز فاؤنڈیشن اور اوگرا میں لوٹ مار کی ، نندی پور منصوبے میں کرپشن کی اور غریب قوم کے 60 ملین ڈالر لوٹ کر سوئس بنکوں میں پہنچائے - انہیں تو کوئی پوچھنے والا نہیں - اسی طرح قرضے معاف کرانے والے ،بیواؤں کا مال لوٹنے والے ، لوٹ مارکے پیسے سے جہاز اور فیکٹریاں بنانے والے بھی موجود ہیں جنہیں کوئی نہیںپوچھ رہا- میری عدالت عظمی سے ہاتھ باندھ کر درخواست ہے کہ احتساب ضرور کریں اور یہ احتساب بلا تفریق سب کا ہونا چاہیے - اگر ایسا نہ ہو ا تو خدا نخواستہ ملک آگے نہیں چل سکتا - انہوںنے کہا کہ پنجاب کے میدانوں ، کے پی کے برش پوش پہاڑوں ، وادی مہران اوربلوچستان کے پہاڑوں میں بسنے والے سب چاہتے ہیں کہ احتساب بلا امتیاز اور بلا تفریق ہونا چاہیے اور قوم کی لوٹی ہوئی دولت ضرور واپس آنی چاہیے - اربوں روپے کے قرضے معاف کرانے والے آج پارسا بن کر کرپشن کے خلاف لیکچر دیتے ہیںکہ ان جیسا کوئی نیک ہی نہیں -وزیراعلی نے کہاکہ ٹی وی کے اکثر اینکر پرسن اچھے ہیں لیکن مٹھی بھر صرف تنقید برائے تنقید کرتے ہیں ان میں سے ایک نے کچھ عرصہ قبل کہاکہ شہبازشریف بجلی کے کارخانے لگانے کی باتیں کرتے ہیں یہ میٹرو بس نہیں جو 11ماہ میں بن جائے گی-میں نہیں چاہتا کہ آپ کواس تنقید کا جواب دوں لیکن پوری قوم نے دیکھ لیاہے 18ماہ میں بھکھی پاور پلانٹ او ر22ماہ میں ساہیوال کا پاور پلانٹ مکمل ہواہے-ہمارے منصوبے خود اپنی زبان بول رہے ہیں کہ وہ شفاف ہیں او رتیز رفتار ہیں -وزیراعظم محمد نوازشریف کی قیادت میں ہم جو کہتے ہیں وہ کر گزرتے ہیں- مضحکہ خیز باتیں نہ کی جائیں بلکہ قوم کو ترغیب دیں کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے محنت، دیانت اور شفافیت کی مثالیں قائم کی ہیں - احتساب کرنا ہے تو سب کا کڑا احتساب کریں انتقامی کارروائی نہ کریں - پاکستان کی خاطر انتقامی کارروائیوں کو خیر باد کہہ دینا چاہیے-انصاف اور احتساب وہ ہوتا ہے جو یکساں ہو اور سب کا ہوصرف ایک خاندان پر انصاف کی بندوق تان لینا انصاف نہیں-انہوںنے کہا کہ اگر جے آئی ٹی لوٹی ہوئی دولت واپس لانے کے لئے زور لگاتی تو شائد یہ سارا پیسہ واپس آجاتا- احتساب ضرور کریں بیشک ہم سے کریں لیکن یہ بھی یاد رکھیں اس خاندان نے 1972 ء میں ہر چیز گنوا دی ، بھٹو کی حکومت نے نیشنلائز کے نام پر اس خاندان سے ہر چیز چھین لی پھر بے نظیر دور میں اور مشرف کے دور میں بھی اس خاندان کو انتقام کا نشانہ بنایا گیا لیکن جنہوں نے غریب قوم کا خون چوسا ، ملک کی دولت کو لوٹا انہیں بھی احتساب کے کٹہرے میں لانا چاہیے- علاوہ ازیں شہبازشریف نے عوامی جمہوریہ چین کے سفارت خانے میں چین کے سفیر سن ویڈانگ سے ملاقات کی۔ شہبازشریف نے کہا کہ پاک چین دوستی دنیا میں امن ، محبت، تعاون اور والہانہ جذبوںکی روشن مثال ہے اور پاک چین اقتصادی راہداری کا عظیم منصوبہ معاشی و اقتصادی ترقی کی نئی تاریخ رقم کرے گا۔ سی پیک کے تحت منصوبوں پر تیزی سے کام جاری ہے، اکنامک کوریڈور ایک گیم چینجر کی حیثیت رکھتا ہے اور سی پیک سے پاکستان میں ترقی کی نئی راہیں کھلی ہیں۔ پاکستان اور چین سمیت خطے کے لا تعداد ممالک سی پیک سے مستفید ہو ں گے۔ شہبازشریف نے کہا ہے کہ رمضان المبارک کے دوران عوام کو مقرر کردہ نرخوں پر اشیائے ضروریہ، پھلوں، سبزیوں اور دالوں کی فراہمی کیلئے موثر اقدامات کئے گئے ہیں اورپنجاب حکومت نے تاریخ میں پہلی بار 9 ارب روپے سے زائد کا رمضان پیکیج عوام کو ریلیف مہیا کرنے کیلئے دیا ہے جبکہ صرف سستے آٹے کی فراہمی پر 8 ارب 78 کروڑ روپے کی خطیر سبسڈی سے عوام کو حقیقی ریلیف ملا ہے اور پنجاب حکومت کے اربوں روپے کے رمضان پیکیج سے عوام مستفید ہو رہے ہیں۔ عوام کو ریلیف کیلئے اقدامات کی ذاتی طور پر نگرانی کر رہا ہوں، کسی کو ناجائز منافع خوری یا ذخیرہ اندوزی کے نام پر عوام کے مفادات سے نہیں کھیلنے دیا جائے گا۔ وفاقی وزیرتجارت سے گفتگو میں وزیراعلی نے کہا کہ زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے اور صنعت و تجارت کی ترقی سے قومی معیشت میں نمایاں بہتری آرہی ہے جس سے ملک کے خوشحال مستقبل کے حصول میں مدد ملے گی۔ شکست خوردہ عناصرکی ریشہ دوانیوں اور قومی معیشت کے پہیے کو جام کرنے کی تمام تر سازشوں کے باوجود قومی معیشت اس وقت فاسٹ ٹریک پر ہے اور سی پیک جیسے منصوبوںکی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنے اور عالمی اداروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری سے دور کرنے کے حربوں کے باوجود موجود ہ حکومت نے اپنے چار سالہ دور اقتدار میں معاشی ترقی کے نئے ریکارڈ قائم کئے ہیں اور ملک میں ایسا ساز گار ماحول قائم کیا ہے جس سے ملک تیزی سے ترقی کی شاہراہ پر گامزن ہے۔ وزیراعلیٰ سے چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر) مزمل حسین نے ملاقات کی۔ملاقات میں توانائی منصوبوں خصوصاً پن بجلی کے جاری پراجیکٹس پر ہونے والی پیشرفت پر تبادلہ خیال کیا گیا-

مزیدخبریں