افتخار چوہدری بدسلوکی کیس : سابق آئی جی اسلام آباد اور دیگر سات ملزموں کی اپیلیں مسترد‘ کمرہ عدالت سے گرفتار

Jun 07, 2018

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ نے سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سے بدسلوکی کیس میں پولیس افسروں اور 2007 میں اسلام آباد انتظامیہ کے اعلی عہدیداروں کا سزاﺅںکا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے بریت کی درخواستیں مسترد کر دی ہیں، جسٹس آصف سعید خان کھو سہ کی سربراہی میں لارجر بنچ نے فیصلہ محفوظ کیا تھا جو کہ بدھ کو سنایا گیا، توہین عدالت کے مجرموں میں سابق چیف کمشنر اسلام آباد خالد پرویز، سابق آئی جی پولیس اسلام آباد چوہدری افتخار احمد شامل ہیں، سابق ڈی سی اسلام آباد چوہدری محمد علی، سابق ایس ایس پی اسلام آباد کیپٹن ریٹائرڈ ظفر اقبال، موجودہ ایس پی جمیل ہاشمی، ڈی ایس پی رخسار مہدی اور ریٹائرڈ پولیس اے ایس آئی سراج احمد شامل ہیں، سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری سے بدسلوکی پر سابق چیف کمشنر اسلام آباد خالد پرویز اور سابق ڈپٹی کمشنر چوہدری محمد علی کو عدالت برخاست ہونے تک کی سزا دی تھی۔ سابق آئی جی اسلام آباد افتخار احمد کو پندرہ روز، ایس ایس پی کیپٹن (ر) ظفر اقبال، ایس ایس پی جمیل ہاشمی ، ڈی ایس پی رخسار مہدی اور ریٹائرڈ کانسٹیبل سراج احمد کو ایک ایک ماہ کی سزا سنائی تھی۔ عدالت نے سات ملزموں کی اپیلیں مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جن دو ملزموں کو عدالت برخاست ہو نے تک سزا سنائی گئی ہے ان کے علاوہ باقی پانچ ملزمان کو گرفتار کر لیا جائے اور سنٹرل جیل راولپنڈی منتقل کر دیا جائے، عدالت کے فیصلے کے بعد سابق آئی جی سمیت پانچ سزا یافتگان کو جیل بھیج دیا۔ سپریم کورٹ میں اپیلیں مسترد ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے ایس ایس پی جمیل ہا شمی نے کہا کہ اس ملک میں قانون اندھا ہے، انہوں نے کلمہ پڑھ کر کہا کہ جب یہ وقوعہ ہوا تھا اس وقت وہ مو قع پر موجود ہی نہیں تھے۔
اپیلیں مسترد

مزیدخبریں