کراچی ( کامرس رپورٹر )رواں مالی سال 2017-18 کے پہلے گیارہ مہینوں میں جولائی تا مئی کے دوران فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے 3274ارب روپے کی ٹیکس وصولیاں کی ہیں جبکہ جاری مالی سال کے لئے ایف بی آر کے لئے ٹیکس وصولیوں کا نظر ثانی شدہ ہدف 3935ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔ ایف بی آر کے حکام نے کہا ہے کہ جاری مالی سال کے آخری ماہ جون کے دوران ایف بی آر کو ہدف کے حصول 661ارب روپے کے ٹیکسز اکٹھے کرنے ہوں گے۔ مسلم لیگ کی حکومت کا پانچ سالہ دور اقتدار 31مئی 2018 کو مکمل ہوگیا تھا جس کے باعث سابق وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر مفتاح اسماعیل نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کا فیصلہ نگران حکومت پر چھوڑ دیا تھا۔ ایف بی آر حکام کے مطابق جون 2018 کے دوران پٹرولیم مصنوعات پر عائد سیلز ٹیکس کی شرح میں کمی کے حوالے سے ایس آر او جاری کیا گیا تھا جس کے نتیجہ میں پٹرول پر سیلز ٹیکس کی شرح 15فیصد سے 7فیصد ہائی سپیڈ ڈیزل پر 25فیصد سے 17فیصد مئی کے تیل پر 12فیصد سے 7فیصد اور لائٹ ڈیزل پر 11.5فیصد سے ایک فیصد تک کم کرنے کے فیصلہ سے ایف بی آر کی ٹیکس وصولیوں میں تقریبا 20ارب روپے کی کمی متوقع ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایف بی آر ٹیکس وصولیوں کے نظر ثانی ہدف کے حصول کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کررہا ہے۔