تہران (این این آئی )ایران کے لیے امریکا کے خصوصی ایلچی برائن ہک نے کہا ہے کہ امریکا ایران کے خلاف پابندیوں کا سلسلہ جاری رکھے گا تاکہ اسے مذاکرات کی شرائط پر آمادہ کیا جاسکے۔ایران کونئے ایٹمی معاہدے پر بات چیت کرنا ہوگی۔میڈیارپورٹس کے مطابق بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی نے ایران کی جوہری سرگرمیوں سے متعلق ایک رپورٹ میں تصدیق کی کہ تہران کا افزودہ یورینیم کا ذخیرہ 2015 کے جوہری معاہدے کی مجاز حد سے آٹھ گنا زیادہ ہوچکا ہے۔ یہ اضافہ 2019ء میں اس وقت شروع ہوا جب ایران نے جوہری معاہدے کی شرائط پر عمل درآمد ترک کرنا شروع کر دی تھیں۔ہک نے کہا کہ ایران میں غیر منصفانہ طور پر قید امریکیوں کی رہائی کے لیے کام جاری رکھے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کو سفارتی مسائل کا سفارت کاری کے ذریعے جواب دینا ہوگا۔ہْک نے مزید کہا کہ ایران کے ساتھ اب بات چیت صرف قیدیوں تک محدود ہوگئی ۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹویٹ میں سابق میرین مائیکل وائٹ کی امریکی سرزمین پر آمد کے بعد اس کی رہائی پر ایران کا شکریہ ادا کیا۔وائٹ ایران میں دو سال قید رہنے کے بعد جمعرات کو ایک طیارے سے تہران روانہ ہوئے تھے۔ اس سے قبل امریکا نے دو ایرانیوں کو رہا کیا تھا۔
مذاکرات کی شرائط منوانے کیلئے ایران پر پابندیوں کے ذریعے دبائو برقرار رکھیں گے: امریکہ
Jun 07, 2020