کرونا مریضوں کی صحت یابی میں بہتری ، ٹیسٹنگ صلاحیت میں 100گنااضافہ، 3صوبوں نے رپورٹس جمع کرادیں

Jun 07, 2020

اسلام آباد ( خصوصی رپورٹر )این ڈی ایم نے کرونا وائرس از خود نوٹس کیس میں اپنا جواب سپریم کورٹ میں جمع کرا دیا ہے ۔ہفتہ کو عدالت عظمی میں این ڈی ایم اے کی جانب سے جمع کروائے گئے جواب میں بتایا گیا ہے کہ حکومت کی ہدایات کے مطابق ملک بھر میں کرونا وائرس سے نمٹنے کیلئے اقدامات کیے جا رہے ہیں،این ڈی ایم اے نے 5 جون کو1473 آئی سی یو وینٹی لیٹرز منگوانے کا آرڈر دیا،341 وینٹی لیٹرز پہنچ چکے ہیں جبکہ 245 وینٹی لیٹرز 15 جون تک پہنچ جائیں گے،30 جولائی تک تمام منگوائے گئے وینٹی لیٹرز پاکستان پہنچ جائیں گے،جبکہ اضافی 30 پورٹیبل وینٹی لیٹرز اور 240 بائی پیپ وینٹی لیٹرز بھی دستیاب ہوں گے،این ڈی ایم اے کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ملک بھر میں روزانہ کی کرونا ٹیسٹ صلاحیت 30360 تک پہنچ چکی ہے،پاکستان میں کرونا کی ٹیسٹنگ صلاحیت میں سو گنا اضافہ ہو چکا ہے،کرونا ٹیسٹ کی صلاحیت میں اضافہ این ڈی ایم اے کی جانب سے کی جانے والی خریداری سے ممکن ہوا،این ڈی ایم کی جانب سے عدالت عظمی کو بتایا گیا ہے کرونا وائرس کے خاتمے کیلئے چین نے وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں 250 بستروں کا قرنطینہ سینٹر قائم کرنے کے لئے 4ملین ڈالرز کا عطیہ دیا ہے ۔پنجاب،سندھ اور خیبر پختونخوا حکومت نے کرونا وائرس از خود نوٹس کیس میں اپنی رپورٹس سپریم کورٹ میں جمع کروا دی ہے ۔ہفتہ کو عدالت عظمی میں پنجاب حکومت کی جانب سے جمع کروائی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے حکم پر صوبے بھر میں شاپنگ مالز اور پلازے کھول دیے گئے ہیں،وفاقی حکومت کے احکامات پر صوبہ پنجاب میں مارکٹیں اور شاپنگ مالز پیر سے جمعہ تک کھولنے کی اجازت ہے،پنجاب حکومت کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صوبے میں سینٹری ورکرز کو تنخواہیں اور بقایا جات ادا کر دیے گئے ہیں،سینٹری ورکرز اور طبی عملے کو پی پی ایز اور ماسک سمیت دیگر حفاظتی سامان مہیا کیا جارہا ہے،ٹدی دل پوری دنیا کی زراعت کیلئے خطرہ بن چکی ہے،پاکستان میں کل تین لاکھ مربع کلومیٹر ایریا پر ٹڈی دل کا حملہ ہے،پنجاب کا 15 فیصد ایریا ٹدی دل سے متاثر ہوا ہے،ٹڈی دل کے گروتھ کیوجہ سے اسے روکنا ممکن نہیں لگ رہا،پنجاب میں این ڈی ایم اے اور لوکل گورنمنٹ ملکر ٹدی دل سے نبرد آزما ہیں،پنجاب میں ٹدی دل کے خاتمے کیلئے 5 ہوائی جہاز50 اسپرے مشینیں اور 50 اینٹرومولوجیٹس کی فوری ضرورت ہے،پنجاب حکومت نے صوبے سے ٹدی دل کے خاتمے کیلئے خصوصی ٹیمیں اور گروپس تشکیل دے دیے ہیں،کے پی حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ خیبرپختونخواہ میں روزانہ کورونا وائرس ٹیسٹنگ صلاحیت 2860 ہے،سرکاری سطح پر روزانہ 1710 اور پرائیویٹ لیبارٹریز روزانہ 1150 کورونا ٹیسٹ کرتی ہیں،کے پی میں کل کورونا کیسز 11373 ہیں،خیبرپختونخوا میں کرونا وائرس کی مہلک وبا کے باعث 500 اموات ہوچکی ہیں،کے پی کے صوبیمیں بنے قرنطینہ سینٹرزسے 3861 مریض گھروں کو جا چکے،جبکہ صوبے بھر کے قرنطینہ سینٹرز میں اس وقت کرونا وائرس سے متاثرہ 5290 مریض زیر علاج ہیں،کرونا وائرس از خود نوٹس کیس میں سندھ حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ میں جمع کروائی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کرونا وبا میں اضافہ کے باوجود موثر اقدامات سے صوبے بھر میں مریضوں کی صحت یابی میں بہتری دیکھی گئی ہے،صوبہ سندھ میں کرونا مریضوں کی صحتیابی کا تناسب 21 فیصد سے بڑھ کر 49 فیصد ہو گیا ہے،سندھ حکومت کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وزیر اعلی سندھ نے ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے 140 ملین کی منظوری دے دی ہے،صوبہ سندھ میں سینٹری ورکرز کی قابل ادا تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے 239 ملین کی سمری بھی بھیجی جا چکی ہے، آئندہ سماعت تک سینٹری ورکز کے تمام واجبات ادا کر دئیے جائیں گے،جبکہ سینٹری ورکرز کو حفاظتی کٹس بھی فراہم کی جائیں گی ،سندھ حکومت کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صوبہ سندھ میں 13 مئی سے 3 جون کے درمیان کرونا مریضوں کی تعداد میں 19 ہزار کیسز کا اضافہ ہوا،13 مئی سے 3 جون تک سندھ بھر میں 16022 مریض کرونا سے صحت یاب ہو چکے ہیں، جبکہ مزکورہ بالا عرصہ کے دوران سندھ میں کرونا وائرس سے 555 اموات ہو چکی ہیں ،سندھ حکومت کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صوبے میں آئیسی یو بیڈز کی گنجائش 203 سے بڑھا کر 226 کردی گئی ہے۔

مزیدخبریں