لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا حکومت کے ایک ہزار دنوں میں صرف پراپیگنڈا فعال‘ باقی تمام ادارے زوال کا شکار رہے۔ حکومت کی تین سالہ کارکردگی نے 22 کروڑ عوام کو غم سے نڈھال کر دیا۔ حکومت کے جھوٹے وعدوں دعووں سے ہر طرف مایوسیاں پھیل چکی ہیں۔ ایک کروڑ نوکریاں، پچاس لاکھ گھر، ایک ارب درخت باقی اعلانات کی طرح جھوٹے پراپیگنڈا تک محدود رہے۔ آڈیٹر جنرل کا آڈٹ رپورٹ سے انکار کا مطلب پوری دال ہی کالی ہے۔ موجودہ نظام مکمل ناکام ہو چکا۔ اسلامی نظام تمام مسائل کا حل ہے۔ جماعت اسلامی کی جدوجہد اس ملک میں نظام کی تبدیلی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں تربیت گاہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق نے کہا کہ آئی ایم ایف زرعی ملک کے کسانوں کو مکمل طور پر تباہ کرنا چاہتا ہے۔ حکومت کھاد، خام تیل، زرعی آلات، بجلی پر مزید ٹیکس کی بجائے سبسڈی کا اعلان کرتے ہوئی ظالمانہ شرائط سے انکار کا اعلان کرے۔ اگر گندم کی ریکارڈ فصل ہوئی ہے تو آٹا 90 روپے کلو کیوں ہے؟۔ کرونا فنڈ کے بارہ سو ارب روپے کی تفصیلات سامنے لائی جائیں۔ مغربی طاقتیں اور اسلام دشمن عناصر مسلمانوں کو لڑا رہے ہیں۔ او آئی سی فوری طور پر غزہ کی بحالی کے لیے فنڈ قائم کرنے کا اعلان کرے۔
آڈیٹر جنرل کا آڈٹ رپورٹ سے انکار کا مطلب پوری دال کالی: سراج الحق
Jun 07, 2021