لاہور (احسان شوکت سے) خفیہ اداروں کی رپورٹ کے مطابق لاہور کے مختلف علاقوں میں پولیس اور سیاسی شخصیات کی سرپرستی میں 9 سو 17 جوئے کے اڈے چل رہے ہیں۔ یہ رپورٹ پولیس حکام کے حوالے کر دی گئی ہے، جس میں اڈوں کے مکمل پتے، چلانے والی شخصیات اور جوئے کی نوعیت کی مکمل تفاصیل درج ہیں۔ خفیہ اداروں کی رپورٹ کے مطابق شہر میں ہر تھانے کی حدود میں قائم جوئے خانوں پر روزانہ ہزاروں شہری لٹ رہے ہیں مگر پولیس‘ سی آئی اے و دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے کوئی موثر کارروائی نہیں کر رہے۔ ان جوئے خانوں پر گھڑدوڑ، کرکٹ میچوں، دانے، پرائز بانڈ نمبروں، سنوکر و بلیئرڈ کلبوں، تاش، دانہ مٹکا، ٹاس غرض ہر قسم کا جواء کھلے عام ہو رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق صوبائی دارالحکومت میں چلنے والے 917 جوئے خانوں میں سب سے زیادہ سٹی ڈویژن میں 319‘ کینٹ ڈویژن میں 152، اقبال ٹائون ڈویژن میں 146، سول لائنز ڈویژن میں 130، ماڈل ٹائون ڈویژن میں 104 جبکہ صدر ڈویژن میں 66 جوائے خانے چل رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق پولیس کی کمائی کا سب سے بڑا ذریعہ شہر میں چلنے والے جوئے خانے ہی ہیں جہاں روزانہ لاکھوں بلکہ کروڑوں روپے کا جواء ہوتا ہے اور جوئے خانے جرائم پیشہ افراد کی آماجگاہیں بھی ہیں۔ جس کا اعتراف پولیس حکام میڈیا میں اپنے اپنے بیانات میں بھی کرتے تھے مگر عملاً کچھ نہیں کیا جارہا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق لاہور پولیس نے شہر کے بدمعاشوں کے بعد بڑے پیمانے پر جواء کرانے والے 35بڑے جواریوں کی فہرست تیار کی ہے۔ جن کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس سلسلے میںجلدکریک ڈاؤن شروع کیا جارہا ہے۔ سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر نے کہا ہے قمار بازوں کے خلاف بھی کریک ڈاؤن جاری ہے۔ قمار بازوں کی سرکوبی کے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ ایک سال کے دوران 5245قمار باز گرفتارکر کے 993 مقدمات درج کئے گئے ہیں۔ ملزمان کے قبضہ سے داؤ پر لگی ایک کروڑ 18لاکھ 91 ہزار روپے سے زائدرقم بھی برآمد کی گئی۔