لاہور+ سیالکوٹ (نیوز رپورٹر+ نمائندہ خصوصی+ نامہ نگار) معاون خصوصی وزیر اعلی پنجاب برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت پنجاب اور خیبر پختونخواہ حکومت عوام، کاشتکار اور بزنس فرینڈلی بجٹ پیش کرنے جارہی ہے۔ اپوزیشن نے ملک میں ترقی کی شرح نمو کے بعد انگلیاں منہ میں ڈال لیں۔ حکومت نے ملکی تاریخ کے اندر محصولات کے جمع کرنے کا ریکارڈ توڑ دیا اور پاکستان کو آگے لیکر چلنے اور پاکستان میں سرمایہ کاری کے معاشی اعشاریے خوشحال پاکستان کی نوید دے رہے ہیں۔ جبکہ اپوزیشن اپنے جھوٹ سے عوام کو گمراہ کرنے میں مصروف عمل ہے۔ آنے والا بجٹ اپوزیشن کیلئے سرپرائز ہوگا۔ اپوزیشن کی جانب سے بجٹ کی تجاویز پر خوش آمدید کہتے ہیں۔ تاہم غلط بیانی اور الفاظ کے ہیر پھیر کر کے اپوزیشن اپنی جگ ہنسائی کروا رہی ہے۔ عوامی حقوق کے مفادات کے تحفظ کے مقابلہ میں اپوزیشن کے ذاتی مفادات ہیں۔ عوام کی خدمت ان کے بس کا روگ نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے رابطہ آف کوبے چک سیالکوٹ میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ ماضی کے حکمرانوں نے قومی اثاثوں کو گروی رکھا۔ یہ وہ حکومت نہیں جو عوام اور خزانہ کو چونا لگائے۔ انہوں نے عزم کا اظہار کیا کہ آنے والا بجٹ کاشتکار دوست اور عوام دوست ہوگا۔ ہیلتھ اور ایجوکیشن ریفارمز اور چھوٹے ملازمین کو 25فیصد سپیشل الاؤنس دینے کے علاوہ تنخواہوں میں مزید اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ کرونا کے خلاف جنگ میں کامیابی کیلئے تمام دارے اپنے حصہ ڈال رہے ہیں۔ ملک کی آبادی کی 65فیصد یوتھ ہے۔ ان کیلئے 770کرونا ویکسین سنٹر قائم کئے ہیں اور اب ویکسی نیشن سنٹر کی تعداد 1ہزار کرنے جارہے ہیں جس سے سال کے آخر تک پنجاب میں بسنے والی پانچ کروڑ آبادی کو ویکسی نیشن کرنے کا ہدف حاصل کیا جائے گا۔ قومی اہداف کے حصول کیلئے رضا کارو، میڈیا اور عوام کے تعاون کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ سیالکوٹ میں ضمنی الیکشن کا اعلان ہوچکا ہے۔ پارٹی کی جانب سے امیدواروں سے درخواستیں طلب کی ہیں۔ جلد پی ٹی آئی اپنا حتمی امیدوار میدان میں اتارے گی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن اس کا نوٹس لے کرونا کے ساتھ الیکشن کروانے کیلئے ترجیحات طے کرنی ہونگی۔ ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ پی پی 38کیلئے سوچ سمجھ کر موزوں امیدوار کا انتخاب کیا جائے گا۔ انہوں نے ترقیاتی فنڈز پر بلاول بھٹو کے ٹویٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بلاول نے ابھی سیاسی بلوغت کی منازل طے کرنی ہیں۔ یہی فرق ہوتا ہے ایک وراثتی لیڈر میں اور عوامی لیڈرکا۔