آندھی ، بارش : سندھ میں 3کمسن بھائیوں سمیت6جاں بحق، جھل مگسی کا پل بہہ گیا

کراچی/ سکھر/ پڈعیدن (وقائع نگار+ نامہ نگاران)  تیز آندھی اور بارشوں سے تباہی‘ دادو کے 3 کمسن بھائیوں سمیت سندھ میں 6 افراد جاں بحق ہو گئے۔ جھل مگسی بلوچستان میں پل بہہ گیا۔ زمینی رابطے منقطع ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے مختلف اضلاع میں آندھی اور طوفانی ہواؤں کے ساتھ بارش کے باعث چھتیں اور دیواریں گرنے کے مختلف واقعات میں تین بچوں سمیت 6 افراد جاں بحق ہو گئے۔ متعدد درخت اور بجلی کے پول گرنے سے بجلی اور مواصلاتی نظام درہم برہم ہو گیا۔ دادو‘ نوشہرو فیروز‘ دریا خان مری اور کنڈ یارو میں چھتیں اور دیواریں گرنے کے مختلف واقعات میں تین بچوں سمیت 6 افراد جاں بحق ہو گئے۔ میرپور ماتھیلو میں گھر کی کچی دیوار گرنے سے 8 افراد زخمی ہوئے۔ دوسری جانب میرپور ماتھیلو میں آندھی اور طوفانی ہواؤں سے بجلی کے پول گرنے کے باعث گزشتہ رات سے بجلی معطل ہے۔ سیپکو حکام کے مطابق طوفانی ہواؤں کے باعث سب ڈویژن میرپور میں بجلی کے 85 پول گرے ہیں جبکہ اندرون شہر میں بجلی کے 7 پول گرے ہیں۔ دادو سے آئی این پی کے مطابق دادو کے نواح میں میہڑ بائی پاس روشن تارا سکول کے قریب پڑوسی کی دیوار گرنے کے باعث ریٹائرڈ ٹیچر سکندر کولاچی کے تین بچے جاں بحق اور ایک بچی زخمی ہو گئی۔ میہڑ میں طوفانی ہوا اور بارش نے تباہی مچا دی، چار بچوں کو نازک حالت میں سول ہسپتال میہڑ منتقل کیا گیا۔ تینوں بھائی علاج کے دوران دم توڑ گئے اور ایک بچی کو سیریس حالت میں چانڈکا ہسپتال لاڑکانہ منتقل کیا گیا ہے۔ جاں بحق ہونے والے تینوں بھائیوں کی میتیں قانونی کارروائی کے بعد ورثاء کے حوالے کر دی گئیں۔ جاں بحق بچوں میں 10سالہ احمد کولاچی، 12سالہ عبدالنبی اور بلاول کولاچی شامل ہیں جبکہ زخمی بچی کا نام شمائلہ ہے۔ واقعہ کے بعد گھر میں کہرام مچ گیا۔ دریں اثناء کوئٹہ سے نوائے وقت رپورٹ کے مطابق جھل مگسی بلوچستان کے پہاڑی علاقوں میں شدید بارشوں نے تباہی مچا دی۔ مختلف علاقوں کا ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر گنداواہ سے زمینی رابطہ منقطع ہو گیا۔ رابطہ پل پانی میں بہہ جانے کی وجہ سے ایک میت کو پانی سے گزار کر لے جایا گیا۔

ای پیپر دی نیشن