اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) آئندہ مالی سال کے ترقیاتی بجٹ میں 811 ارب روپے کے اضافے کی تجویز تیار کرلی گئی۔ وفاقی بجٹ میں 250 ارب روپے جب کہ صوبوں کے ترقیاتی بجٹ میں 561 ارب روپے اضافے کا امکان ہے۔ وفاق اور صوبوں کے 2135 ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ اور آئندہ مالی سال کے لئے 4.8 سے 5 فیصد شرح نمو کی منظوری پیر کو قومی اقتصادی کونسل سے لی جائے گی۔ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلی سمیت دیگر کونسل ارکان اور متعلقہ اعلی حکام شرکت کریں گے۔ آئندہ مالی سال کیلئے رواں مالی سال کے ایک ہزار تین سو چوبیس ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ کے مقابلے میں آٹھ سو گیارہ ارب اضافے کے ساتھ دو ہزار ایک سو پینتس ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ مختص کرنے کی تجویز ہے۔ افراط زر کا ہدف آٹھ فیصد مقرر کرنے کی تجویز ہے۔ نئے مالی سال کے وفاقی ترقیاتی بجٹ کے تحت وزارتوں اور ڈویژنز کیلئے پانچ سو چھبیس ارب روپے-بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کیلئے پانچ سو اٹھاون ارب روپے، ٹرانسپورٹ اینڈ کمیونکیشن کیلئے دو سو اکیانوے ارب چورانوے کروڑ، توانائی کیلئے ایک سو بیس ارب اٹھاسی کروڑ اور آبی منصوبوں کیلئے ایک سو پانچ ارب بائیس کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔ اسی طرح آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے خصوصی علاقوں کیلئے تنتالیس ارب اور ضم شدہ اضلاع کیلئے چون ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔ آئندہ مالی سال کے وفاقی ترقیاتی بجٹ کے تحت ایس ڈی جیز کیلئے چوہتر ارب روپے، ایچ ای سی کیلئے تنتالیس ارب اڑتیس کروڑ روپے، ماحولیات کیلئے پندرہ ارب چھالیس کروڑ روپے، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کیلئے اکتیس ارب تنتیس کروڑ روپے صحت کے منصوبوں کیلئے اکتیس ارب اکتالیس کروڑ روپے، فوڈ اینڈ ایگریکلچر بارہ ارب روپے اور گورننس کیلئے چھ ارب اٹھتر کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔
ترقیاتی بجٹ میں 811 ارب روپے کے اضافے کی تجویز
Jun 07, 2021