ملتان(خصوصی پورٹر) پاکستان میں برین ٹیومر کے مریضوں کی تعداد میں سالانہ 13 ہزار سے زائد کا اضافہ ہو رہا ہے۔اس بیماری میں انسانی دماغ میں موت و حیات کا عمل اس طرح الٹ جاتا ہے کہ نئے سیلز تو بنتے ہیں۔مگر پرانے سیلز نہیں مرتے۔یوں سیلز،ٹشوز کا ڈھیر بن کر رسولی یا ٹیومر بنا دیتے ہیں۔اس بیماری کی 120 اقسام ہیں۔مگر دو اقسام بینجن(bengin) اور مالی گانٹ(maligant) تیزی سے پھیلتی اور نسبتا زیادہ خطرناک ہیں۔برین ٹیومر یوں تو کسی بھی عمر میں حملہ آور ہو سکتا ہے مگر عموما 35 سال سے زائد عمر کے افراد میں پایا جاتا ہے۔بیماری کی علامات میں مسلسل سر درد،متلی،آواز،بصارت،سماعت میں تبدیلی،بازو یا ٹانگ میں جھرجھری محسوس ہونا،پٹھوں کا پھڑکنا شامل ہیں۔برین ٹیومر کے ایک تہائی مریض 5 سال تک اس بیماری سے جنگ لڑنے کے بعد موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں ۔
برین ٹیومر کی 120 اقسام‘ ملک میں سالانہ 13 ہزار مریضوں کا اضافہ
Jun 07, 2021