سکھر: ملت اورسرسید ایکسپریس میں تصادم ہوا ہے اور 30 سے زائد افراد جاں بحق جبکہ 50 زخمی ہوگئے ہیں۔
ملت ایکسپریس کراچی سےسرگودھا اور سرسید ایکسپریس لاہورسےکراچی جارہی تھی۔ پاک فوج ، رینجرز، ریسکیو پولیس اور ضلعی انتظامیہ امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔
تصادم کے بعد ٹرینوں کی آمدورفت معطل ہے اور پھنسے افراد کونکالنے کا کام جاری ہے۔اسپتالو ں میں ایمرجنسی نافذ ہے۔
ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر ملت ایکسپریس میں سوار تھے جبکہ سرسید ایکسپریس کے زیادہ مسافر زخمی ہوئے ہیں۔
ترجمان ریلوے نازیہ جبیں کا کہنا ہے کہ روہڑی سے ریلیف ٹرین حادثے کی طرف روانہ ہوچکی ہے۔ کراچی، سکھر، فیصل آباد اور راولپنڈی میں ہیلپ سینٹر قائم کردیئے گئے ہیں۔
ترجمان نے بتایا کہ ٹرین حادثہ ریتی اور ڈھرکی کے قریب ریلوےاسٹیشن کے درمیان پیش آیا۔ زخمیوں کو روہڑی ، پنوعاقل اور سول اسپتال سکھر منتقل کیا گیا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ زیادہ تر زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کے بعد فارغ کردیا گیا۔ ریلوے ، مقامی پولیس اور مقامی انتظامیہ حادثے کی جگہ پر موجود ہے۔
ڈی سی محمد خان کا کہنا ہے کہ 6 سے 8 بوگیاں ایک دوسرے میں پھنسی ہوئی ہیں۔ ٹریک کی بحالی کیلئے بھاری مشینری طلب کر لی گئی ہے۔
نازیہ جبیں نے کہا تحقیقات کیلئے حکام بھی جائے حادثہ کیلئے روانہ ہوچکے ہیں۔ تصادم سے دونوں ٹرینوں کے انجن بری طرح تباہ ہوگئے ہیں اور ٹریک بھی متاثر ہوا ہے۔